جینوا // جموں کشمیر میں ہندو پاک سرحدی کشیدگی پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ سیکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفین ڈیوجیرک نے روزانہ بریفنگ کے دوران صحافیو ں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحدی تنائو سے پوری طرح واقف ہیں اور حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔اس ضمن میں ترجمان کا کہنا تھا’’ہم یقینا واقف ہیں، ہماری اس پر نظر بھی ہے کہ وہاں (جموں کشمیر میں ہند پاک سرحدوں پر) گزشتہ دس دنوں سے کیا کچھ ہورہا ہے؟انہوں نے کہا کہ سیکریٹری اس بات پر زور دیتے ہیں کہ دونوں ملکوں کو تمام آپسی معاملات پر امن بات چیت کے ذریعے حل کرنے چاہئے‘‘۔جب ایک صحافی نے ان سے یہ سوال کیا کہ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس اس بحران کا حل تلاش کرنے کی کوششوں میں شامل کیوںنہیں ہورہے ہیں؟تو سٹیفین ڈیوجیرک نے اس بارے میں اقوام متحدہ کا دیرینہ موقف دہراتے ہوئے کہا کہ جب تک دونوںبھارت اور پاکستان اقوام متحدہ کی ثالثی پر آمادہ نہیں ہوتے، تب تک یہ ادارہ اس طرح کا کوئی بھی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ترجمان نے بتایا کہ اس کیلئے اگر چہ سیکریٹری جنرل کا دفترہمیشہ دستیاب ہے، تاہم عالمی ادارے کو کسی بھی عمل میں شامل کرنے کیلئے تمام فریقین کی مرضی ضروری ہے۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا’’اصولی طور!میں صرف اس مسئلے کی بات نہیں کررہا ہوں، ایسا کوئی بھی مسئلہ جس میں فریقین کے مابین اختلاف ہو،اس کیلئے سیکریٹری جنرل کا دفتر ہمیشہ دستیاب ہے‘‘۔ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے پر امن بات چیت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
سرحدی کشیدگی پر اقوام متحدہ کو تشویش
