سمت بھارگو
راجوری//راجوری اور پونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر پیش آنے والے عسکریت پسندی نوعیت کے حالیہ دو واقعات نے فیلڈ فورسز کے ساتھ سیکورٹی سیٹ اپ کیلئے بی تازہ الرٹ جاری کردیا ہے جبکہ دفاعی حکام نے سیکورٹی سیٹ آپ کو پڑھانے کا حکم جاری کردیا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی سیٹ اپ کے اندر موجود دیگر اداروں نے دراندازی کی ممکنہ کوششوں اور لائن آف کنٹرول پر عسکریت پسندی کی نوعیت کے دیگر واقعات کے بارے میں الرٹ جاری کیا تھا۔یہ الرٹ گرمی کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی لائن آف کنٹرول پر لانچنگ پیڈز پر نقل و حرکت میں مشتبہ اضافے کے پیش نظر جاری کیا گیا تھا۔حکام کے مطابق گرمی آنے کے نتیجے میں پیر پنجال کے پہاڑوں کے اوپری حصے پر برف پگھلنا شروع ہو جاتی ہے جس سے ان پہاڑی دروں پر آسانی سے نقل و حرکت کی راہ ہموار ہونا شروع ہو جاتی ہے ۔دریں اثنا، یہ الرٹ حال ہی میں راجوری اور پونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والے عسکریت پسندی نوعیت کے دو واقعات کے بعد جاری کیا گیا ہے ۔حالیہ واقعات میں پونچھ سیکٹر میں ایل او سی کے نور کوٹ علاقے میں اسلحہ اور گولہ بارود کی برآمدگی اور راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانا شامل ہے جس میں ایک جنگجو مارا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے ان دونوں واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ نور کوٹ میں فوج اور پولیس کے آپریشن کے دوران برآمد ہونے والا اسلحہ اور گولہ بارودلائن آف کنٹرول کے پار سے اسمگل کیا گیا تھا اور اس کا مقصد عسکریت پسندوں کو فراہم کرنا تھا۔دراندازی کی کوشش سے متعلق دوسرے واقعے کے سلسلہ میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ان عسکریت پسندوں کا بھاری ہتھیاروں سے لیس گروپ، جن کی تعداد چار بتائی جاتی ہے، اتوار اور پیر کی درمیانی شب راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں ایل او سی پر دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ فوج نے عسکریت پسندوں کی مذکورہ کوشش کو ناکام بنا دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں واقعات کے بعد جاری کئے گئے حالیہ الرٹ کے موقف کی توثیق کی گئی ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ لائن آف کنٹرول پر ایسی مزید کوششیں کی جا سکتی ہیں جس کے لئے فیلڈ فورسز کوچوکس رہنے کی تلقین کی گئی ہے ۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فوج، پولیس اور سی آر پی ایف اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بہترین ممکنہ اقدامات کر رہی ہے کہ خاص طور پر لائن آف کنٹرول و حدمتارکہ کے ساتھ لگنے والے علاقوں میں دراندز ی جیسے واقعات کیلئے استعمال ہونے والے علاقوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے ۔