براڈ بینڈ اور 2جی موبائل انٹرنیٹ بحال، حالات میں بہتری
عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کی جامعہ مساجدمیں جمعہ کی نماز سخت حفاظتی انتظامات کے بیچ ادا کی گئی۔وہیں قصبہ کے اور گرد و نواح کے علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں، وہیں ضلع بھر میں جمعہ کی شام دیر 2 جی موبائل انٹرنیٹ اور ہائی سپیڈ براڈبینڈ انٹرنیٹ کو بحال کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی روز خطہ چناب میں پیدا کشیدگی کے بعد کرفیو عائد کر دیا گیا تھا اور انٹرنیٹ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ جہاں گزشتہ ہفتہ جمعہ کی نماز ادا کرنے پر قدغن لگائی گی تھی وہیں انتظامیہ کی جانب سے نرمی برتنے کے بعد اس جمعہ کو ہزاروں کی تعداد میں لوگوںنے مساجدکارخ کیا اور نمازِ جمعہ ادا کی۔ مرکزی جامعہ مسجد کشتواڑ کے باہر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھاتاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونمانہ ہو۔ امامہ جامعہ فاروق احمد کچلو نے ضلع انتظامیہ کو حالات کو بہتر بنانے پر مبارک باد دی۔جمعہ کے خطبہ کے دوران نھوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، اور ضلع کشتواڑ میں آپسی اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اسی دوران مولانا موصوف نے ہندو طبقہ کے لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اپنی دوکانیں حضورؐکی توہین کے خلاف بندرکھی تھی۔ واضح رہے کہ ضلع کے اندر مسلسل نویں روز بھی موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی جبکہ 2جی موبائل انٹرنیٹ اور براڈبینڈ انٹرنیٹ کو جمعہ کو شام دیر گئے بحال کر دیا گیا۔وہیں ضلع بھر میں تعلیمی ادارے تاحال مقفل ہیں۔
شانِ رسالتؐ میں گستاخی کرنے والے افراد کی گرفتاری کامطالبہ
بانہال کے علماء نے ملک کے علماء کو ٹی وی مباحثوں میں شامل نہ ہونے کی اپیل کی
محمد تسکین
بانہال // پیغمبرِ اسلام جناب محمد رسول اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف بانہال کی جامع مساجد میں اماموں اور خطیبوں نے نماز جمعہ پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین میں ملوث افراد کی گرفتاری کا اپنا مطالبہ دھرایا ہے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابقہ خاتون ترجمان سمیت توہین رسالت مآب کی شان میں گستاخی کرنے والے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکزی جامع مسجد بانہال کے امام و خطیب مولانا نظیر احمد وانی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ اْن ٹی وی چینلوں کے خلاف کاروائی کریں جو مذہبی منافرت پھیلانے کیلئے دو فرقوں میں ڈبیٹ کرواتے ہیں اور ان ڈیبیٹو سے لوگوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچتی ہے اور امن و امان کی صورتحال خراب ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ مذہبی منافرت کو ہوا دینے والے چینلوں کو بین کیا جائے تاکہ امن و امان کی فضا بنائے رکھی جائے۔ انہوں نے پورے ملک کے علما اور دینی جماعتوں اور ان کے سربراہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹیلیویژن چینلوں کی ڈبیٹوں میں اپنے علما اور نمائندوں کو حصہ نہ لینے دیں۔ امام و خطیب جامع مسجد عیدگاہ بانہال مفتی خورشید عالم نے بھی توہین امیز بیانات جاری کرنے والوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کسی بھی گستاخی یا گستاخانہ کلمات کو کبھی برداشت نہیں کرینگے اور یہ سرکار کی زمہ داری ہے وہ ایسے افراد کی لگام کسیں جو توہین آمیز کلمات میں ملوث ہیں۔ اس کے علاؤہ بانہال اور ضلع کی دیگر مساجدوں میں بھی اس واقع کی مذمت کی گئی اور گستاخ رسول میں ملوث افراد جو سخت سزا کا مطالبہ کیا ہے۔جمعہ کے پیش بانہال اور ضلع رامبن کے علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔
چیرالہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے اہم تقریب
مختلف طبقات کے لوگوں کیلئے کھانے کا اجتماعی بندوبست
ٹھاٹھری//ضلع کے ڈوڈہ کی سب ڈویژن ٹھاٹھری کے گاؤں سیوا چرالا کے رہائشیوں نے جمعہ کے روز مشترکہ نماز ادا کرکے اور کمیونٹی کے کھانے بانٹ کر علاقے کی مختلف برادریوں کے افراد کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے لیے دوسروں کے لیے ایک مثال قائم کی۔تمام برادریوں کے ارکان نے اجتماعی کھانا کھایا اور علاقے میں شہری یکجہتی، اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔پروگرام میں تقریباً 2ہزار لوگوں نے شرکت کی جن میں 4 سکولوں کے طلباء کے علاوہ گاؤں باجہ، ڈوکی، سہان، بھلڑہ، بولیاں، کنڈی اور گوستی کے لوگ شامل تھے۔ تقریب میں 2ہزار لیٹر کھیر بھی تیار کی گئی اور پیش کی گئی۔آرگنائزنگ کمیٹی میں تمام کمیونٹیز کے ممبران شامل تھے اور ان میں سے کچھ محمد امین بزنس مین سیوا، ستیش کمار، لمبردار، محمد رفیق، نائب سرپنچ، بچن سنگھ لیکچرر اور بلونت سنگھ چوکی آفیسر تھے۔ ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اطہر امین زرگر نے چیرالہ کے لوگوں کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ انہوں نے پورے علاقے کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ڈی سی ڈوڈہ، وکاس شرما نے عام لوگوں کی کوششوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے ضلع میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ایس ایس پی عبدالقیوم نے بھی کوششوں کو سراہا اور چیرالہ کے لوگوں کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔تقریب میں تحصیلدار چرالہ، مقامی پی آر آئیز، لیکچررز، اساتذہ، طلباء، چوکی انچارج پولیس چوکی کرارا سمیت افسران نے شرکت کی۔