کنگن// 6.5کلو میٹر طویل زیڈ مور ٹنل پر گزشتہ آٹھ ماہ سے کام بند ہے جسکی وجہ سے زیر تعمیر ٹنل پر کام کر رہے سینکڑوں کی تعداد میں غیر ریاستی مزدوروں کے علاوہ مقامی مزدور بھی روز گار سے محروم ہوگئے ہیں۔ کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق مرکزی سرکار نے گگن گیر سونہ مرگ شاہراہ کو موسم سرما کے دوران بحال رکھنے کے لئے گگن گیر سے شتکڑی گاؤں تک 6.5کلو طویل زیڈ مور ٹنل تعمیر کرنے کا کام شروع کرنے کو سال 2013میں ہری جھنڈی دکھا دی جس کے بعد اپکو ٹایٹن نامی کمپنی نے سال 2015 سے ٹنل پر کام شروع کیا جس میں مقامی مزدوروں کے علاوہ غیر ریاستی مزدوروں کے علاوہ انجیئنروں کی کل تعداد 1270 کے قریب شامل تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ جون 2018تک ٹنل پر ساڑھے تین کلومیٹر کام مکمل کیا گیا تھا جبکہ اس ٹنل کو سال 2021 میں مکمل کرکے عوام نا م وقف کرنا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اپکو نامی کمپنی نے ٹنل کا کامIF&LS کے ذریعے حاصل کیا تھا۔ جولائی 2018 میں جب IL&FS.نے اپکو نامی کمپنی کو رقومات واگزار نہیں کئے تو اپکو نے زیر تعمیر ٹنل پر کام بند کر دیا۔ذرایع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگست کے مہینے سے آہستہ آہستہ مزدوروں کی بھی چھٹی کی گئی۔ادھر اپکو کمپنی کے ایک آفسر نے اپنا نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی تک ٹنل پر دوبارہ کام شروع کرنے کی کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی کمپنی میں صرف 80سے لیکر 90 افسر، سکیورٹی گارڈاور کچھ مزدور موجود ہیں۔ مقامی لوگوں نے زیڈ مور ٹنل پر کام بند ہو نے پر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ اگر چہ زیڑ مور ٹنل تعمیر ہونے کی وجہ سے علاقے، کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل کرنے میں مدد ملی تھی لیکن، کام بند رہنے کی وجہ سے علاقے، کے مزدور بھی روزگار سے محروم ہوگئے جس کی وجہ سے اب وہ مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ زیر تعمیر ٹنل پر دوبارہ کام شروع کیا جائے تاکہ ایک تو ٹنل کو مقرر وقت کے اندر مکمل ہو جائے اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل کرنے میں مدت ملے گی.
زیڈ موڑ ٹنل کی تعمیر8ماہ سے بند
