ممبئی//ذاتی وجوہات کی بناپر آئی پی ایل سے نام واپس لینے اور رائل چیلنجرز بنگلور کے بائیو ببل سے باہرہونے کے ایک دن بعد بھی آسٹریلیائی لیگ اسپنر ایڈم زیمپا اور فاسٹ بولر کین رچرڈسن آسٹریلیا واپسی کے انتظارمیں ابھی بھی ممبئی میں پھنسے ہیں۔ فی الحال کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے اپنے اپنے آئی پی ایل معاہدوں سے باہر آنے کے بعد ہندوستان میں پھنسے ان دونوں کھلاڑیوں کی وطن واپسی کے تعلق سے آسٹریلیائی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔آسٹریلیا کی جانب سے فی الحال ہندوستان سے تمام براہ راست پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ زیمپا اور رچرڈسن 15 مئی سے پہلے گھر نہیں جاسکیں گے، تب عارضی طور پر سفری پابندی ختم ہوجائے گی۔ معلومات کے مطابق دونوں آسٹریلیائی کھلاڑی گزشتہ اتوار کوآر سی بی سے علیحدگی کے بعد ممبئی کے ہوائی اڈے کے قریب ایک ہوٹل میں چلیگئے ، جبکہ ٹیم احمد آبادآگئی، جہاں وہ اپنے آنے والے میچ کھیلے گی۔کرکٹ آسٹریلیا کے ایک ترجمان نے یہ تصدیق کی ہے کہ کرکٹ آسٹریلیاحکومت کے ردعمل کا انتظارکررہا ہے کہ کیا زیمپا اور رچرڈسن کو آسٹریلیا لوٹنے کی چھوٹ دی جائے گی۔ ترجمان نے بتایا کہ کرکٹ آسٹریلیا آسٹریلیائی کرکٹرزایسوسی ایشن (اے سی اے) اور ڈی ایف اے ٹی 15 مئی سے( ڈپارٹمنٹ آف فارین افیئرز اینڈ ٹریڈ) کے ساتھ بھی رابطہ میں ہے، تاکہ دونوں کھلاڑیوں کو 15 مئی سے پہلے گھر لانے کے لئے کوئی راستہ نکالا جاسکے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ زیمپا اور رچرڈسن کے لئے ممبئی سے دوحہ جانے کے لئے اور اسی راستے کااستعمال کرنے کا انتظام کیا گیا ہے، جس کا استعمال ان کے ہم وطن اینڈروٹائی نے کچھ دنوں قبل آئی پی ایل سے آسٹریلیا لوٹنے کے لئے کیا تھا، حالانکہ ہندوستان میں کورونا وبا کے بڑھتے قہر کے سبب آسٹریلیا کی جانب سے ہندوستان پرپروازپرپابندی کے اعلان کے بعد سفری منصوبوں پر سوالیہ نشان کھڑاہوگیا ہے۔اس سے قبل منگل کی صبح آسٹریلیائی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کرکٹرز کو واپس آنے کی اجازت دینے کے معاملے کومخاطب کرتے ہوئے کہاتھا، ’’حالات کے مطابق اس کی اجازت دی جائے گی۔ کھلاڑی نجی طور پر وہاں گئے ہیں۔ یہ ایک آسٹریلیائی دورے کا حصہ نہیں ہے۔ وہ اپنے خود کے وسائل کے ساتھ ہیں اور وہ اپنے ان وسائل کا استعمال کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ میں انہیں ہمارے خود کے انتظام کے مطابق آسٹریلیا لوٹتے ہوئے دیکھوں گا۔ "یواین آئی
زیمپا اوررچرڈسن آسٹریلیا واپسی کے انتظارمیں ابھی بھی ممبئی میں پھنسے ہیں
