کشتواڑ//چیئرپرسن وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی و سنٹرل وقف کونسل ممبر ڈاکٹرر درخشاں اندرابی نے مرکزی سرکار کی ہدایت پرکشتواڑضلع کادورہ کیا جس دوران انہوں نے زیارات گاہوں کا دورہ کیا اور تعمیراتی کاموں، فنڈز کے استعمال و دیگر کاموں کا جائزہ لیا۔ حضرت شاہ فریدالدین بگدادی اور حضرت شاہ اسرار الدین بغدادی کے مزارات پر حاضری دینے کے بعدڈاکٹر درخشاں نے ضلع میں وقف انتظامیہ کے ساتھ ان مشہور مقامات کے امور، مسائل اور انتظام کے بارے میں تفصیلی ملاقات کی۔ان کے ساتھ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر شوکت گیری اورامداد ایجوکیشنل ٹرسٹ کے کارکن بھی تھے۔ بعد میں ڈاکٹر اندرابی نے ضلع انتظامیہ سے بھی ملاقات کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اندرابی نے مزارات پر عقیدتمندوںکے لئے بنائے جانے والے انفراسٹرکچر اور سہولیات کی خراب حالت پر اظہار برہمی کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بہت مشہور زیارات ہونے کے باوجود ان کی حالت قابل رحم ہے۔ان کاکہناتھا’’یہ واقعی تکلیف دہ ہے کہ ان زیارت گاہوں کو کئی عشروں سے سیاسی سرپرستی کی وجہ سے خراب حالات میں رہنے کی اجازت دی گئی ،وسائل کا استحصال کیاگیااور ہر سال ملنے والے بڑے عطیات کو لوٹ لیاگیا‘‘۔ ڈاکٹر درخشاں نے کہا’’ جموں و کشمیر وقف تنظیموں نے مزارات اور دیگر املاک کی دیکھ بھال اور انتظام کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا اور عوام کو کئی دہائیوں سے اس استحصالی بدانتظامی کے بارے میں سوچنے کی بھی اجازت نہیں دی‘‘۔ان کاکہناتھاکہ مقامی آبادی بے بس محسوس کررہی تھی کیونکہ استحصال کرنے والوں کا تعلق حکمران سیاسی طبقے سے تھا، آج وہ تمام سیاستدان جوابدہ ہیں جنہوں نے متعدد دہائیوں سے وقف انتظامیہ میں اس طرح کی خرابیاں پیداکیں ۔ان کاکہناتھا’’ بہت سارے سیاسی قائدین استحصال کرنے والوں میں شامل ہیں،جموں و کشمیر کی مشہور درگاہیں اس مقام کو نہیں پہنچیں جہاں وہ ہونی چاہئے تھیں ،استحصالی عناصر کوہر ایک پیسہ کا حساب دینا ہوگا‘‘۔ ڈاکٹر اندرابی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اب ان کے جذبات اور خواہشات کے مطابق بڑے فیصلے کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔