طارق رحیم
کپوارہ//بنگس وادی کے دامن میں گلگن زار زچلڈارہ میں متعلقہ حکام کی طرف سے ٹورسٹ کیفٹیریااورایک گزیبو کی رکھوالی نہ کئے جانے سے ان عمارتوں کو ہر گزرتے دن نقصان پہنچ رہا ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مذکورہ ٹورسٹ کیفٹیریا ایک دہائی قبل بنایا گیاتھالیکن نامعلوم وجوہات کی بناپر اس کو محکمہ سیاحت کے سپردنہیں کیا گیا۔فاروق احمد ایک مقامی شہری نے کہا کہ ہم اس کیفٹیریا کی تعمیر سے خوش ہوئے تھے ،اگرچہ اسے ہرطور سے مکمل کیاگیالیکن نہ معلوم اسے کیوں ختم ہونے کو چھوڑاگیا۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس کی تعمیر پرکثیر رقم خرچ کی گئی لیکن حکام نے اسے ایسے ہی کیوں چھوڑ دیا۔شرپسندوں نے نہ صرف اس کے شیشے توڑدیئے بلکہ کیفٹیریا کی کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔اگر اس کی رکھوالی کی گئی ہوتی تویہ بہتر حالت میں ہوتا۔مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ کیفٹیریا جہاں واقع ہے وہ ہندوارہ۔راجوار۔بنگس سڑک پر واقع ہے اور بنگس جانے والے سیاح رک سکتے ہیںاوربنگس وادی کے دامن میں اس خوبصورت جگہ سے لطف اندوزہوتے۔ ایک مقامی نوجوان نے کہا کہ مقامی لوگ بھی یہاں اپنے سٹال لگاسکتے ہیں جن سے ان کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔راجوار کے ضلع ترقیاتی کونسل ممبر سلیمان میر نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے اس معاملے کو ناظم سیاحت کی نوٹس میںکئی ماہ قبل لایا۔ڈپٹی ڈائریکٹر سیاحت نے یہاں کا دورہ کیااور اس کی تزئین اورآرائش کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے گرانٹ سے اس کیلئے20لاکھ روپے فراہم کئے لیکن محکمہ سیاحت اس رقم کو استعمال کرنے میں ناکام ہوا۔انہو ں نے کہا کہ نہ صرف کیفٹیریا وڈر بالا اور وڈر پائین میں ٹورسٹ ہٹوں کو بھی بغیر رکھوالی رکھا گیا ہے جس سے بنگس جانے والے سیاحوں کو مشکلات کاسامنا ہیں۔رکھوالی پر متعین ملازمین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ عارضی ملازم ہیں اوران کو کبھی وقت پر تنخواہ نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ تنخواہوں کے بغیر ہیںجس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات درپیش ہیں۔انہوں نے ان کی تنخواہیں فوری طور واگزار کرنے کا مطالبہ کیا۔