زندہ قومیں اپنے سپوتوں کو فراموش نہیں کرتی

 سرینگر// حریت(گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے محاز آزادی رہنما صوفی محمد اکبر، تحریک آزادی کے سرکردہ لیڈر اور دانشورشمس الحق کو  خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنے اُن سپوتوں کو کسی بھی طور فراموش نہیں کرتی ہیں، جو ان کی عزت، آزادی اور شاندار مستقبل کے لیے قربانیاں پیش کرتے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں گیلانی نے کہاکہ ان سرفروشوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے مشن کو یاد کرکے تجدید عہد کیا جائے کہ حصول مقصد تک جدوجہد کو ہر صورت میں اور ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا اور کسی بھی طالع آزما کو ان کے مقبروں پر سیاسی محل تعمیر کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ محاز آزادی رہنما صوفی محمد اکبر نے اس وقت ایک منفرد کردار ادا کیا، جب جملہ قیادت کشمیریوں کی بیش بہا قربانیوں کا اقتدار کے عوض سودا کررہی تھی اور مرحوم نے اقتدار کو ٹھوکر مار کر گوشہ نشینی اختیار کرنے میں ہی عافیت سمجھی اور اسطرح سے اپنی عاقبت بچانے کو ہی ترجیح دی۔ گیلانی نے شمس الحق کو عقیدت کا خراج پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ کشمیر کے ایک درخشندہ ستارے تھے، جن کو اﷲ تعالیٰ نے سیرت اور صورت دونوں لحاظ سے نوازا تھا۔انہوں نے کہاکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود وہ تحریک اسلامی سے وابستہ ہوئے اور کشمیر میں جب عملی جہاد کا بُگل بج گیا، تو وہ اگلی صف میں نظر آئے۔ کٹھن حالات میں جب بڑے بڑے دعویدار رخصت کے نام پر عافیت کوشی اختیار کررہے تھے، شمس الحق نے اپنی عزیز جان کا نذرانہ پیش کرکے ایک روشن مثال قائم کردی کہ اﷲ کے مخلص بندے جو کچھ دوسروں سے کہتے ہیں، اس پر وہ خود بھی عمل پیرا ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شمس الحق اسلامی نظرئیے کے ایک پختہ فکر دانشور تھے اور وہ آزادی کے متمنی تھے۔ انہوں نے سیکولرازم، سوشلزم اور دیگر غیر اسلامی نظریات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اپنے لیے صرف اسلامی نظام کی منزل طے کی تھی اور اسی نظرئیے کے تحت اپنے لہو سے خود اپنی تاریخ رقم کی۔