سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق سے جہاں ہماری ریاست بری طرح متاثر ہوئی وہیں ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعے ہماری اقتصادی خودمختاری بھی ختم کردی گئی اور اس کام کیلئے پی ڈی پی نے بھر پور اشتراک کیا اور آر ایس ایس کی خوشنودی کیلئے یہ قانون من و عن جموں وکشمیر پر لاگو کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی مہربانی سے ہی آج ہم 35اے کو لیکر فکر مند اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ جس وقت اس دفعہ کو لیکر سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی پی ڈی پی حکومت نے اس عرضی کا توڑ کرنے کیلئے ذرا برابر بھی کوشش نہیں کی ، اُلٹا مجرمانہ خاموشی اختیار کرکے اس جانب اپنی آنکھوں موند کر رکھی دی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر نیشنل کانفرنس نے وقت پر دفعہ35اے کو ختم کرنے کی سازشوں سے پردہ فاش نہ کیا ہوتا تو سابق پی ڈی پی حکومت نے اس دفعہ کا کام بھی تمام کروا دیا ہوتا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کا مسلم اکثریتی کردار اور خصوصی پوزیشن کو ختم کرنا آر ایس ایس ، بھاجپا اور دیگر بھگوا جماعتوں کا ابتداء سے ہی مدعا و مقصد رہا ہے اور اسی مقصد کی خاطر پی ڈی پی کا وجود عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے اہل ریاست اپیل کی کہ وہ متحدہ ہوکر دشمنوں کو پہچان کر اُن کے مکروہ عزائم کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے پیٹرول مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اطلاق سے پہلے ہی لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار تھے اور اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
ریاست کی اقتصادی خودمختاری ختم کی گئی
