جموں//ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کہاہے کہ جموں وکشمیر کے تئیں منفی اور جانبدارانہ رویہ اپنایا جارہا ہے اور ملک میںہر سطح پر اسکی شبیہ جان بوجھ کر خراب بناکرپیش کی جاتی ہے۔محکمہ صحت کی طرف سے ایم آر ویکسین مہم کے سلسلے میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران بولتے ہوئے گورنر نے کہا’’یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ کشمیر کی دہلی میں شبیہ خراب بناکرپیش کی جاتی ہے ،کشمیر میں ایک ہلاکت قومی خبر بن جاتی ہے لیکن میں ایک ایسے گائوں سے آیاہوں جہاں کے مقامی لوگ روزانہ پانچ سے دس نعشیں اٹھاتے ہیں لیکن اس کا شہر کے کسی اخبار میں بھی تذکرہ نہیں ہوتا‘‘۔ گورنر نے مزید کہا ’’ہم نے 40دنوں کے اندر 1000 ڈاکٹروں کی بھرتی کا عمل مکمل کیا ، پنچایت الیکشن کے نو مراحل اور میونسپل الیکشن کے چار مراحل بغیر کسی ناخوشگوار واقعہ کے کامیابی سے ہمکنار ہوئے جن میں پولنگ کی شرح لگ بھگ پنجاب میں رہی پولنگ کے برابررہی لیکن یہ مثبت بات خبروں میں کبھی کبھار ہی آئی ‘‘۔ستیہ پال ملک کاکہناتھا’’میں دہلی سے مایوس ہوں کیونکہ اس کی طرف سے واقعات کی طرف دیکھاجارہاہے جس کا وہ اپنے مفاد کیلئے غلط استعمال کرسکتے ہیں،کشمیر کی شبیہ کو دانستہ طور پر خراب بناکر پیش کیاگیاہے اور ریاست میں ہونے والی مثبت باتوں کا کوئی ذکر نہیں کرتا‘‘۔ریاست کے نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر کے حل میں اہم فریق قرار دیتے ہوئے گورنر نے کہاکہ ریاست کی نوجوان نسل بہت مثبت ،باصلاحیت اور ہر ایک شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ہے ۔گورنر نے کہا’’جب میں ریاست کے گورنر کا عہدہ سنبھالا تو میں کشمیر کے بارے میں کم ہی جانتاتھا ، ریاست کے بارے میں مجھے سب سے پہلے مشیروں سے پتہ چلا لیکن اس کے بعد میں نوجوانوں کے مختلف گروپوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنا شروع کیا اور میں آپ کو بتاتاہوں کہ میں نے کشمیر کا حل 13سے 20سال کے نوجوانوں میں پایا ،اس عمر کے نوجوان اہم ہیں اور میں نے انہیں مثبت پایا‘‘۔انہوں نے کہاکہ حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو مثبت طریقہ سے بروئے کار لانے کیلئے کھیل کود سرگرمیوں پر کافی اخراجات کررہی ہے ۔گورنر نے مزید کہا’’اگر آپ نوجوانوں کو شام چھ بجے گھروں میں بند کردیں گے تو وہ کچھ نہ کچھ کریں گے، اگر مثبت نہیں تو وہ منفی ضرور کریں گے ،ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے ہم کھیل کود میں کافی اخراجات کررہے ہیں، گائوں کی سطح پر کھیل کود میدانوں کیلئے زمین کی نشاندہی کی گئی ہے ،ریاست میں نافذ کئے گئے صدارتی راج پر بات کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ’’صدارتی راج میں کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے ، ہم صدارتی راج میں نئے قوانین نہیں بناسکتے اور نہ ہی صرف پارلیمنٹ بھی ایسا کرسکتی ہے ‘‘۔ان کاکہناتھاکہ صدارتی راج ایک آئینی طریقہ کار ہے اور یہ الیکشن تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کے حوالے سے مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن فیصلہ کریں گے ۔