ریاست میں پارلیمانی اوراسمبلی انتخابات ایکساتھ کرانے کا امکان

نئی دہلی // الیکشن کمیشن جسے 21مئی سے قبل جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد کرانا ہے،ممکنہ طور پر اسمبلی چنائو کو اگلے سال پارلیمانی انتخابات کیساتھ ایک ساتھ کرائے۔انتخابی پینل سے وابستہ اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا آئینی تقاضوں کوملحوظ نظررکھ کرجموں وکشمیرمیں پارلیمانی انتخابات کیساتھ ساتھ اسمبلی الیکشن کرانے پرغورکررہاہے ۔بتایاجاتاہے کہ الیکشن کمیشن کے ذمہ داروں نے اسبارے میں ریاستی گورنرایس پی ملک کی رائے طلب کی ہے اورجموں وکشمیرمیں پارلیمانی انتخابات کیساتھ ساتھ اسمبلی الیکشن کرائے جانے کامعاملہ مرکزی سرکارکیساتھ بھی زیرغورلایاجارہاہے۔اسبات کاامکان ظاہرکیاگیاہے کہ جموں وکشمیرمیں ممکنہ طورپراگلے سال اپریل مئی میں لوک سبھاانتخابا ت کیساتھ ہی ریاستی اسمبلی کیلئے بھی انتخابات کروائے جائیں گے کیونکہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کشمیروادی میں بڑے پیمانے پرسیکورٹی انتظامات کئے جارہے ہیں ،اوراس مقصدکیلئے مرکزی پولیس فورسزکی درجنوں کمپنیوں کوجموں وکشمیرکے مختلف علاقوں میں تعینات کیاجائیگا،اوراسی بناء پراسبات کاقوی امکان ہے کہ مرکزی حکومت بھی ریاست میں اُن ہی دنوں اسمبلی انتخابات کرانے کوہری جھنڈی دکھائے گی ۔ذرائع نے سپریم کورٹ کے ایک حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’’کسی اسمبلی کو برخاست کرنے کے بعد نئے چنائو کرانے کی حد 6ماہ ہے، حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الیکشن پینل پہلی فرصت میں چنائو کرانے کا انتظام کرائے، لہٰذا سپریم کورٹ احکامات کی روشنی میں اس بات امکان ہے کہ ریاست میں مئی میں اسمبلی انتخابات بھی کرائے جائیں۔بتایاجاتاہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیاکے ذمہ دارجموں وکشمیرکی سیاسی اورسیکورٹی صورتحال کاجائزہ لینے کے بعداسبارے میں کوئی فیصلہ لے گی۔خیال رہے رواں ماہ کی 21تاریخ کوگورنر نے ریاستی اسمبلی 28ماہ قبل ہی تحلیل کی ہے۔