سرینگر //تمباکو کے خاتمے کیلئے قومی سطح پر شروع کئے گئے قومی تمباکو مخالف پروگرام (این ٹی سی پی) کی جانب سے راجباغ میں متعلقین کی جانکاری کیلئے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے صحت و طبی تعلیم محکمہ کے فائنانشل کمشنر اَتل ڈولو نیکہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلے 5سال کے دوران تمباکو اور تمباکو سے بنے اشیاء کواستعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد میں 2فیصد کمی آئی ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ جموںو کشمیر سمیت پورے بھارت میں تمباکوکے استعمال سے ہونے والی مختلف بیماریوں کی وجہ سے 30لاکھ افراد جانبحق ہورہے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ تمباکو اور سگریٹ نوشی کرنے والے 50فیصد افرادتمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ اتل ڈلو نے کہا ’’جموںو کشمیر سمیت بھارت کی دیگر ریاستوں سے سالانہ 22ہزار کروڑ روپے تمباکو اور تمباکو سے بننے والی دیگر اشیاء سے بطور ٹیکس حاصل کیا جارہا ہے مگر بھارت میں تمباکو اور سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج و معالجہ پر سالانہ 23ہزار کروڑ روپے صرف ہوتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو اور تمباکو سے بننے والی اشیاء کے استعمال سے صرف لوگوں کو جسمانی طور پر نقصان ہورہا ہے بلکہ مالی طور پر بھی لوگ سخت مشکلات کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سرکار نے وادی میں کھلے سگریٹ اور ای۔ سگریٹ فروخت کرنے پر پہلے ہی پابندی عائد کی ہے مگر ان احکامات پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو تمباکو اور تمباکو سے بننے والی چیزوں سے دور رکھنے کیلئے نہ صرف ہمیں سکولوں اور کالجوں کے باہر تمباکو اور سگریٹ فروخت کرنے پر عائد بندی کو سخت سے نافذ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ضلع سطحی کارڈنیشن کمیٹیوں کی تشکیل لازمی ہے۔ تقریب میں بطو مہمان ذی وقار شامل ہونے والے کمشنر فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول وینود شرما نے کہا ’’ جموں و کشمیر سمیت بھارت میں تمباکو سے ہونے والی اموات کو رکنے کیلئے نہ صرف تمباکو سے بنے والی ایشاء کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے بلکہ لوگوں مین جانکاری بڑھانے کا عمل بھی تیزی سے شروع ہونا چاہئے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کنزن ڈولما نے کہا ’’ محکمہ صحت وادی میں تمباکو نوشی سے نپٹنے کیلئے کئی اقدامات کررہا ہے اور تمباکو اور سگریٹ نوشی سے نپٹنے کیلئے تمام متعلقین کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آر این ٹی سی پی کی نوڈل آفیسرڈاکٹر ریحانہ کوثر نے کہا ’’ جموں و کشمیر پورے بھارت میں غیر فعال تمباکو نوشی میں پورے بھارت میں دوسرے نمبر پر ہے اور یہاں80فیصد لوگ غیر فعال تمباکو نوشی کی وجہ سے مختلف بیماریوں کے شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت میں اوسطً10فیصد لوگ سیدھے تمباکو اور تمباکو سے بنی آشیاء کا استعمال کررہے ہیں مگر جموں و کشمیر میں 20فیصد لوگ سیدھے طور پر تمباکو نوشی کے عادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تمباکو اور سگریٹ نوشی کا عادی شخص اوسط2622روپے ماہانہ تمباکو یا سگریٹ نوشی پر صرف کرتا ہے ۔ورکشاپ میں میڈیکل کالجوں کے پرنسپلوں اور کئی دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔