سرینگر//ریاست میں مجموعی طور پر سیکورٹی صورتحال کو مستحکم قرار دیتے ہوئے ریاستی گورنر کے مشیر کے وجے کمار نے کہا کہ انتخابی عمل کو احسن طریقے سے یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ کی توجہ’’نازک و حساس‘‘ حصوں پر مرکوز ہے۔ ریاستی گورنر کے مشیر برائے محکمہ داخلہ کے وجے کمار نے کہا ’’ بیشتر حالات میں سیکورٹی صورتحال مستحکم ہے، تاہم کچھ حصوں میں نازک ہے،جس کا سامنا جموں کشمیر کو کچھ وقت سے ہے،اور ہم تمام حصوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان حصوں پر نظر رکھی جارہی ہے اور مستحکم علاقوں میں سیکورٹی صورتحال کو جتنا بہتر ہوسکے مستحکم رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے،جبکہ حساس علاقوں میں بھی ایسی ہی نظر ہے،اور سیکورٹی فورسز کی مشترکہ نظر ان پر ہے۔انہوں نے مزید کہا’’ہم انکو(انتخابات) آسان بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں،اور جب الیکشن کا اعلان ہوجائے تو عام لوگوں کو رائے دہندگی میں سہولیت بنے،اور یہی ہمارا مقصد ہے۔گورنر کے مشیر کے وِجے کمار نے جمعہ کو بمنہ میں قائم فارنسک سائنس لیبارٹری میں ڈی این اے ڈویژن اور سائبر فارنسک ڈویژن کا افتتاح کرنے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں بس اسٹینڈ میں جمعرات کو ہوئے دستے بم دھماکے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ’’کولگام سے تعلق رکھنے والا9ویں جماعت کا طالب علم ایک عام نوجوان تھا ،جس کو سماج دشمن عناصر نے آلہ کار بنایا۔‘‘ان کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے اس کو ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح کے لوگ متاثر ہوئے،جن میں وادی سے تعلق رکھنے والے11لوگوں کے علاوہ جموں کے10اور دیگر ریاستوں کے9 افراد شامل ہیں۔کمار نے سوالیہ انداز میں کہا،یہ کیا ہے؟،وہ کیا دکھانا اورحاصل کرنا چاہتے ہیں؟اس نے یہ کیوں کیا،وہ نوجوان ہی نہیں بلکہ اس کے پیچھے ایجنٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے معقول انتظامات اٹھائے جائیں گے۔جب ان سے کئی سیاست دانوں کی سیکورٹی واپس لینے سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے کافی سوچ سمجھ اور تبادلہ خیال کے بعد لئے جاتے ہیں۔ کمار نے کہا’’ یہاں ایک کمیٹی ہے ،جو کافی سمجھ دار ہے،اور سوچ سمجھ کر فیصلہ لینے کی کمیٹی ہے،میں ان ہلکی پھلکی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا ہوں،اور یہ تفصیلی مباحثے اور سوچ سمجھ کر فیصلے لئے گئے۔نئے ڈویژنوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے وِجے کمار نے کہاکہ اس سہولیت کی بدولت سزا کی شرح بالخصوص گھنائونی جرائم میں ملوث افراد کے حق میں بلا شک بہتری لائی جائے گی۔لیبارٹری کو اِنتہائی حساس آلات سے لیس کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھااس سے قبل مختلف معاملات سے تعلق رکھنے والے ڈی این اے ٹیسٹوں کو ملک کے دیگر علاقوں جن میں دلی اور چنڈی گڈھ شامل ہے کو تشخیص بھیجا جاتاتھا۔