ریاستی کابینہ میں مجوزہ پھیر بدل

جموں//ریاست کے سکھ طبقہ نے کابینہ میں نمائندگی دئیے جانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلی ایک دہائی سے یہ طبقہ کابینہ میں نمائندگی سے محروم ہے جس سے اس میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔ مختلف سکھ تنظیموں کی طرف سے منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ان تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ کابینہ کے مجوزہ پھیر بدل میں کسی سکھ کو کابینہ درجہ کے وزیر کے طور پر شامل کر کے ان کی اس شکایت کا ازالہ کیا جا نا چاہئے ۔ مقررین نے دعویٰ کیا کہ ’ہم نے بی جے پی کو یہ سوچ کر ووٹ دیا تھا کہ ریاستی حکومت میں اس اقلیتی فرقہ کی کوئی آواز ہوگی ، اگر چہ چرنجیت سنگھ خالصہ کو بطور ایم ایل سی ایوان میں پہنچایا گیا لیکن ضروری ہے کہ کسی سکھ لیڈر کو کابینہ میں شامل کیا جائے اور وہ موجودہ مخلوط سرکار میں خود کو نظر انداز ہوا محسوس نہ کریں۔ یہ مانگ ایک ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے جب بی جے پی کے دوسینئروزراء کو کٹھوعہ معاملہ کے مبینہ ملزمان کے حق میں بیان بازی کر نے کی پاداش میں باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے جب کہ دیگر وزراء سے استعفے طلب کر کے کابینہ کی تشکیل نو کی راہ ہموار کر دی گئی ہے اور توقع ہے کہ اگلے ہفتہ کئی نئے چہرے کابینہ میں شامل کئے جائیں گے ۔ اس موقعہ پر سکھ سنگت کشمیر کے مجیت سنگھ، صدر ضلع گرودوارہ پربندھک کمیٹی جموں جگجیت سنگھ، جتھیدار مہندر سنگھ شرومی اکالی دل بادل جموں، بابو سنگھ جنرل سیکرٹری، سیوا سنگھ، کیپٹن بانا سنگھ، ایچ ایس رینہ، سچونت سنگھ، جگجیت سنگھ، گورجیت سنگھ، جوگیندر سنگھ بالی، سریندر سنگھ، اجیت سنگھ مستانہ، سکھدیو سنگھ اور ہربنس سنگھ موجود تھے۔