سرینگر//جموں وکشمیر اپنی پارٹی سنیئرلیڈر اور سابقہ وزیر غلام حسن میر نے پارٹی موقف کو دوہراتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اور عوام کے درمیان بڑھ رہی دوری کو کم کرنے کے لئے ریاستی درجہ کی بحالی ناگزیر ہے۔ لال چوک سرینگر میںبنڈ پر اپنی پارٹی دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے میر نے پارٹی کی پالیسیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ایک گھنٹہ کی نشست جس دوران سماجی دوری اور دیگر ہدایات پر سختی سے عملدرآمد کیاگیا، میں انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی کا مقصد جموں وکشمیر کے سبھی خطوں اور ذیلی علاقوں کی عوام کو راحت فراہم کرنا ہے۔اس نئے سیاسی پلیٹ فارم کو لانچ کرنے کے پیچھے الطاف بخاری کا یہ ویژن ہے کہ اُن تمام ہم خیال لوگوں پیلٹ فارم فراہم کرنا ہے جواپنی ریاست کی دیانتداری و تندہی سے خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے لئے یہ بڑی خوشی کا مقام ہے کہ ہم گاندھی نگر جموں میں دفتر کھولنے کے ایک ہفتہ بعد سرینگر میں اپنی پارٹی دفتر کا افتتاح کر رہے ہیں، اب اپنی پارٹی ورکروں کی ذمہ داریاں مزیدبڑھ گئی ہیں کیونکہ توقعات اور چیلنجز بہت ہیں تاہم انہوں نے یقین دلایاکہ پارٹی کا سیاسی عزم اتنا مضبوط ہے کہ اُن سبھی چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیںجوجموں وکشمیر کے لوگوں کے مفادات کوتحفظ فراہم کرنے کی راہ میںرکاوٹ بنیں گے۔ میر نے کہا’’ پانچ اگست کے بعد جموں وکشمیر کا سیاسی منظر نامہ بہت بدل چکا ہے، لوگ مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ اُن کی اقتصادی صورتحال بری طرح متاثر ہوئی ہے، سیاسی غیر یقینیت کے بیچ کویڈ وباء نے عوام کی مشکلات میں کئی گناہ اضافہ کر دیا ، اس لئے چیلنجز بہت زیادہ ہیں۔جموں وکشمیر اپنی پارٹی کی کوشش ہوگی کہ اس خطے میں سماجی۔اقتصادی اور سیاسی استحکام کی بحالی کے لئے اپنی انتھک کوششیں کریں‘‘۔انہوں نے مزید کہااپنی پارٹی کی اہم توجہ اپنے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے جموں و کشمیر بھر سے نمائندے ہونا اورترقی کے لئے سیاست ہے کیونکہ لوگوں کو ایک قابل اعتماد آواز کی کمی محسوس ہورہی ہے جواُن کے مسائل کو اُجاگر کر کے اِن کا ازالہ یقینی بنائے، انہیں یقین ہے کہ اپنی پارٹی اِس سیاسی خلاء کو پورا کرکے عوام کی توقعات پر کھرا اُترے گی۔پارٹی سبھی خطوں اور ذیلی علاقوں میں پل تعمیر کرنے پر یقین رکھتی ہے اور لوگوں کے مابین باہمی تعاون کے لئے ہمیشہ جدوجہد کرے گی تاکہ ریاست جموں و کشمیر بھی ملکی سطح پر مجموعی تعمیر وترقی انڈیکس میں بلندیوں کو چھوئے۔اس موقع پرپارٹی کے دیگر لیڈروں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔