جموں //ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ ، جسکی صدارت گورنر ستیہ پال ملک نے کی ،میںسٹیٹ ہیلتھ کئیر انوسٹمنٹ پالیسی 2019 کو منظوری دی گئی ۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ریاست میں طبی بنیادی ڈھانچہ کو فروغ دینے کیلئے نجی پارٹیوں اور کارخانہ داروں کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے جس کیلئے حکومت کارخانہ داروں کو مختلف سطحوں پر سبسڈی فراہم کرے گی ۔ انتظامی کونسل نے ریاست میں بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کی تشکیل کے لئے انتخابات منعقد کرنے کو منظوری دی۔ یہ فیصلہ چیف الیکٹورل آفیسر کے ساتھ صلاح مشورے سے ضروری نوٹیفکیشن کی اجرأکے بعد عمل میں لایا گیا اور وہیں اِن انتخابات کے تاریخوں کا اعلان بھی کریں گے۔ انتظامی کونسل میں گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں 33 اسامیاں وجود میں لانے کو منظوری دی گئی ۔میٹنگ میں جوگی ، یوگی ، ناتھ ، بوریا ، بواریا طبقوں کو ادھر سوشل کاسٹ کے زمرے میں شامل کرنے کو منظوری دی گئی ۔بوریا ، بواریا طبقے کی آبادی ریاست میں لگ بھگ 1500 ہے ۔ اسی طرح جوگی ، یوگی اور ناتھ طبقے کو بھی بیک ورڈ کلاسز میں شامل کیا گیا ہے اور اُن کی آبادی ریاست میں لگ بھگ 40 ہزار ہے ۔ انتظامی کونسل نے اُن لیکچرروں کو رواں سال کے دوران بھی11 مارچ 2019 سے 30 جون 2019 تک اکیڈمک بنیادوں پر تعینات کرنے کو منظوری دی جنہوں نے پچھلے تدریسی سال کے دوران اکیڈمک بنیادوں پر لیکچررز کی حیثیت سے کام کیا ہے بشرطیکہ وہ دیگر لوازمات پورا کرتے ہوں ۔ یہ فیصلہ ہائیر سکینڈری سکولوں میں تدریسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے اٹھایا گیا ہے ۔انتظامی کونسل میٹنگ میں مخصوص مضمون اساتذہ کو عارضی طور پر دوبار کام پر لگانے کو منظوری دی جنہوں رمسا کے تحت 110 اَپ گریڈڈ سکولوںمیں پچھلے تدریسی سال 2018-19کے دوران اپنی خدمات انجام دی تھیں۔انتظامی کونسل نے جی ایس ٹی کی عمل آوری میں بہتری لانے کے لئے ایمنسٹی سکیم کے تحت پرانے ٹیکس رجیم کے بقایاجات کی دوسری قسط کو جمع کرنے کی تاریخ میں 31؍ مارچ 2019 ء تک توسیع دینے کو منظوری دی۔ کونسل نے ریاست میں 6آگزلری نرس مڈ وائفری ( اے این ایم ) سکولوں اور5جنرل نرسنگ اینڈ مڈ وائفری ( جی این ایم) سکولوں کے لئے 85 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو منظوری دی۔
ریاستی انتظامی کونسل کے فیصلے
