سیتا رمن کا جموں و کشمیر تخصیص اور فنانس بل پر ایوان میں بحث کا جواب
یواین آئی
نئی دہلی//وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ گھریلو اور عالمی چیلنجوں کے درمیان موجودہ مالی سال کے بجٹ میں سرمائے کے اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے اور ریاستوں کو بلا سود 50 سال کے لیے مالیاتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر تخصیص (نمبر 3) بل 2024، تخصیص (نمبر 2) بل 2024 اور فنانس (نمبر 2) بل 2024 پر ایوان میں بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کل سرمایہ خرچ بجٹ 15.02 لاکھ کروڑ روپے ہے ، جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے ۔ کووڈ کے بعد اور حالیہ عالمی چیلنجوں کے باوجود ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے ۔ حکومت نہ صرف گھریلو بلکہ عالمی چیلنجوں کے درمیان سرمائے کے اخراجات میں اضافہ کر رہی ہے اور ریاستوں کو 50 سال تک بلا سود سرمایہ فراہم کر رہی ہے ۔ بعد ازاں ایوان نے ان بلوں کو صوتی ووٹ کے ذریعے لوک سبھا میں واپس کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مینوفیکچرنگ پر زور دیا گیا ہے تاکہ روزگار کے مواقع بڑھ سکیں۔ حکومت کا ارادہ گھریلو روزگار کے مواقع اور عالمی معیشت میں ہندوستان کا حصہ بڑھانے کا ہے ۔ زراعت اور متعلقہ شعبوں پر اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ تعلیم، خواتین اور بچوں کی ترقی، سماجی بہبود سمیت تقریباً ہر شعبے میں اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال مرکزی بجٹ میں کئی معاملات میں توازن پیدا کیا گیا ہے ۔ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ مالیاتی خسارے پر بھی توجہ دی گئی ہے تاکہ آئندہ مالی سال میں اسے مزید نیچے لایا جا سکے ۔ بجٹ میں اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرن شپ پروگرام کے لئے کئے گئے انتظامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف پہلا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو 17 ہزار کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے ۔ گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان کے مالی، شام اور پاکستان سے کم ہونے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو اناج فراہم کرکے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کوئی بھی بھوکا نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل ہنگر انڈیکس ایک بڑا افسانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس سے متعلق کئی اشاریوں میں بہتری آئی ہے اور اس کے پیش نظر اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے ۔