رہبر تعلیم اساتذہ کو باقاعدہ بنانے کا معاملہ زیر غور

جموں//تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ تمام سطحوں پر مجموعی ترقی حاصل کرنے کے لئے تعلیم کو ایک کلیدی اہمیت حاصل ہے ۔وزیرنے کہاکہ وزرات تعلیم رہبر تعلیم اساتذہ کو باقاعدہ بنانے کے دائرے میں لانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔مطالباتِ زر پر ہوئی بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر نے تعلیمی سیکٹر کے خدو خال کو بہتر بنانے کے ایک افہام تفہیم کا ایک تعمیر ی سلسلہ شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ا س سلسلے میں ہم سب کو سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر آگے آنا چاہیے۔الطاف بخاری نے کہا کہ حکومت نے تعلیمی محکمہ کے لئے کیپس بجٹ میں تین گنا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیر نے کہا کہ وزیر خزانہ کی ذاتی کاوشوں کی بدولت محکمہ خزانہ نے ایس ایس اے اساتذہ کی تنخواہیں واگذار کرنے کے لئے ایک راستہ نکالا ۔انہوں نے کہاکہ ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ تعلیمی شعبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرانے کے لئے ایک ایک کروڑ روپے صرف کرسکتے ہیں۔انہوں نے جانکاری دی کہ ریاستی کابینہ نے 400 سکولوں کا درجہ بڑھانے اور ریاست میں 17نئے ڈگری کالج کے قیام کو منظوری دی ہے۔وزیر نے مزید کہا کہ ان کی وزارت سکولوں اور کالجوں میں مختلف وجوہات سے ضائع ہوئے وقت کی بھر پائی کے لئے ایک علاحدہ تعلیمی کیلنڈر جاری کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ چھٹیوں کی تعداد میں کمی لائی جاسکے اور اساتذہ وقت پر اپنا سیلبس پور ا کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ بنیادی ڈھانچے کو تقویت بخشنے کے لئے محکمہ تعلیم کو اضافی 2500 کروڑ روپے کی فنڈنگ درکا ہوگی ۔ انہوںنے کہا کہ اسی طرح اعلیٰ تعلیمی سیکٹر کے لئے بہتر بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کے لئے 1300کروڑ روپے درکا ر ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایک جامع تجزیہ اور فیڈ بیک کے بعد محکمہ نے اگلے تین برسوں کے لئے ایک جامع منصوبہ تیارکیا ہے تاکہ تعلیمی شعبے میں نمایاں تبدیلی دیکھنے مل سکیں۔انہوںنے کہا کہ اس منصوبے کے تحت پہلی کڑی کے طور پر سکولی تعلیمی محکمہ 400کروڑ روپے جبکہ اعلیٰ تعلیمی محکمہ پر 200کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لئے آر یو ایس اے کے تحت کئی اختراعی اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہائی اور ہائیرسکینڈری سطح پر 3200 جبکہ پرائمری اور اَپر پرائمری سطح پر 5500اضافی کلاس روم تعمیر کرنے کے اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں سرعت لانے کے لئے ان کی وزارت نے محکمہ کے لئے ایک الگ سے ایک انجینئر نگ وِنگ قائم کے احکامات صادر کئے ہیں۔وزیر نے کہا کہ 933 نئے لیکچرروں نے مختلف مضامین میں محکمہ میں جوائن کیا ہے اور انہیں مختلف سکولوں میں بھی تعینات کیا گیا جبکہ 1409 نئے منتخب شدہ اسسٹنٹ پروفیسروں کے حق میں اعلیٰ تعلیم محکمہ کی طرف سے تقرری کے احکامات جاری کئے گئے ۔انہوںنے کہاکہ اسسٹنٹ پروفیسروں کی 469اسامیوں کو پبلک سروس کمیشن کو ریفر کیا گیا ہے تاکہ ان اسامیوں کو پُر کرنے کے عمل میںتیزی لائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ سکولی تعلیم محکمہ میں عملے کی کمی سے نمٹنے کے لئے 2454 اساتذہ اور 1296غیر تدریسی عملے کی اسامیوں کو سروس سلیکشن بورڈ کو پُر کرنے کے لئے بھیجا گیا ہے ۔