واشنگٹن// روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر پندرہ میں سے تیرہ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والوں میں ہندوستان بھی شامل ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں صرف روس اور چین نے ووٹنگ کی۔
واضح رہے اس قرارداد میں یوکرین پر روسی حملے کا ذکر نہیں تھا جس کی وجہ سے قرارداد تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ ہندوستان نے ناکام ہونے والی قرارداد سے پرہیز کرنے میں مغرب کا ساتھ دیا اور باقی 13 اراکین غیر حاضر رہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے یو این ایس سی کو بتایا کہ ”روس جارح، حملہ آور اور یوکرین میں واحد فریق ہے، جو یوکرین کے لوگوں کے خلاف ظلم و بربریت کی مہم میں مصروف ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اس قرارداد کو منظور کر لیں اور وہ بھی وہ قرارداد جس میں ان کے قصور کا کوئی ذکر نہیں کرتی۔“
گرین فیلڈ نے کہا کہ "یہ واقعی غیر دانشمندانہ ہے کہ روس کے پاس ایک ایسی قرارداد پیش کرنے کی جرا?ت ہو گی جس میں بین الاقوامی برادری سے اس انسانی بحران کو حل کرنے کے لئے کہا جائے جو اکیلے روس نے پیدا کیا ہے"۔
برطانیہ کی اقوام متحدہ میں سفیر باربرا ووڈ ورڈ نے ووٹنگ کے بعد کونسل میں کہا کہ ”اگر روس کو انسانی صورت حال کی پرواہ ہے تو وہ بچوں پر بمباری بند کر دے اور اپنے محاصرے ختم کر دے۔ لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔“
یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قرارداد کے حق میں ووٹ دے کر روس کی حمایت کرنے والے واحد ملک چین نے کہا ہے کہ یوکرین کی انسانی صورتحال میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کے مستقل نمائندے ڑانگ جون نے بیجنگ کے چھ نکاتی اقدام کی طرف اشارہ کیا اور سلامتی کونسل کے ارکان کو بتایا کہ حق میں ووٹ دینے کا مقصد عالمی برادری سے یوکرین میں انسانی صورتحال کو ترجیح دینے کا مطالبہ ہے۔
روسی قرارداد، جس نے یوکرین کے بحران میں ماسکو کے کردار کا کوئی حوالہ نہیں دیا، نے تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین سے باہر کی منزلوں بشمول غیر ملکی شہریوں کو بغیر کسی امتیاز کے محفوظ اور بلا روک ٹوک گزرنے کی اجازت دیں اور یوکرین میں اور اس کے آس پاس کے ضرورت مند خواتین، لڑکیوں، مردوں، لڑکوں، بوڑھوں اور معذور افراد کی مخصوص ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انسانی امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کو آسان بنائیں۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے اور روس، چین، برطانیہ، فرانس یا امریکہ کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں کرنا پڑتا۔