روس یوکرین مذاکرات کیلئے بیلاروس تیار|یوکرینی وفد بھی سر حد پر پہنچا

 
منسک/کیف//ماسکو کے حملے کے پانچویں دن روس کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے یوکرین کا ایک وفد پیر کو بیلاروس کی سرحد پر پہنچا۔
 
وفد کی قیادت وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف اور ایم پی ڈیوڈ اراکامیا کر رہے ہیں، جو زیلینسکی کے پارٹی کے رہنما ہیں۔
 
یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر بتایا کہ "مذاکرات کا بنیادی موضوع فوری جنگ بندی اور یوکرین سے (روسی) فوجیوں کا انخلا ہے۔"
 
وفد میں یوکرین کے صدر کے دفتر کے سربراہ کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک، ٹی سی جی میں یوکرائنی وفد کے پہلے نائب سربراہ آندری کوسٹن، رکن پارلیمنٹ رستم عمروف اور یوکرین کے نائب وزیر خارجہ میکولا توچیٹسکی بھی شامل ہوں گے۔
 
زیلنسکی نے روسی فوجیوں کو اپنے ملک سے نکل جانے کو کہا
کیف//یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام میں حملہ آور روسی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ ان کے جائزے سے چند گھنٹے پہلے نکل جائیں "اگلے 24 گھنٹے انتہائی اہم ہوں گے"۔ جیسا کہ بیلاروس میں ماسکو کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز ہونے والا ہے۔
مسٹر زیلنسکی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ انہوں نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ 4,500 روسی فوجی پہلے ہی مارے جا چکے ہیں جو اب تک بڑھ کر 5,300 ہو چکے ہیں۔‘‘
زیلنسکی نے زور دیا کہ "اپنے ہتھیار چھوڑ دو، اپنے کمانڈروں پر بھروسہ نہ کرو، اپنے پروپیگنڈا کرنے والوں پر بھروسہ نہ کرو، بس اپنی جان بچاؤ – چلے جاؤ۔‘‘
ان کا پیغام اس امن بات چیت سے عین پہلے آیا ہے جو ہمسایہ ملک بیلاروس میں ابھی شروع ہونا ہے۔
یوکرین کا وفد ہیلی کاپٹر میں سرحد پر پہنچا۔ اس گروپ کی قیادت وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف اور ایم پی ڈیوڈ اراکامیا کر رہے ہیں۔ زیلنسکی کی پارٹی کے رہنما اور اس میں یوکرین کے صدر کے دفتر کے سربراہ کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک، ٹی سی جی میں یوکرائنی وفد کے پہلے نائب سربراہ آندری کوسٹن، ایم پی رستم عمروف اور یوکرین کے نائب وزیر خارجہ میکولا توچیٹسکی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسے یوکرین میں لوگوں کو ٹرینوں میں سوار ہونے سے روکنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ایک ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ یو این ایچ سی آر اس رپورٹ کو دیکھ رہا ہے۔ یہاں تک کہ چار دنوں میں یوکرین سے فرار ہونے والوں کی تعداد 422,000 تک پہنچ گئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یو این ایچ سی آر "ملک سے فرار ہونے والے لوگوں کو پناہ گزین سمجھتا ہے۔"
اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق 100,000 سے زیادہ لوگ اب یوکرین کے اندر بے گھر ہو چکے ہیں۔
 
یوکرین:کیف اور خار کیف میں کئی گھنٹوں کی خاموشی کے بعد پھر سے دھماکے
کیف//یوکرین میں روسی حملے کے بعد روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، کیف اور خار کیف میں کئی گھنٹوں کے سکون کے بعد پھر سے دھماکے سنے گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کر رہی ہےجس سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا یوروپی یونین کاکہنا ہے کہ یوکرین جنگ جاری رہی تو 70 لاکھ سے زائد افراد کے بے گھر ہونے کا امکان ہے۔
یوروپی یونین کمشنر برائے کرائسس مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ براعظم یوروپ میں سالوں بعد انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔
خبر ایجنسی کاکہنا ہے کہ جی سیون رہنماؤں نے روس پر مزید پابندیاں لگانے کی دھمکی دی ہے۔
جی سیون نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے اور روس کی یوکرین پر عسکری کامیابی کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
 
روسی طیارے یورپی یونین کی فضائی حدود سے گریز کرتے ہوئے طویل راستہ اپنارہے ہیں
ماسکو//یورپی یونین کے ممالک نے روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دیے جانے کی وجہ سے روسی ایئر لائنز کو بحیرہ بالٹک میں اپنے کیلینن گراڈ انکلیو آمدورفت کے لئے چکر لگانے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے۔
کیلینن گراڈ جو 15,000 مربع کلومیٹر (9,320 مربع میل) زمین کا ٹکڑا جو روس کا حصہ ہے، روس کی سرزمین سے 300 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور بالٹک اور یورپی یونین کے رکن ممالک لتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان سینڈویچ ہے۔
بی بی سی نے پیر کو بتایاکہ لٹویا اور لتھوانیا کے اوپر براہ راست پرواز کرنے کے بجائے روسی طیارے اب سینٹ پیٹرزبرگ کی جانب شمال کی طرف پھر بالٹک ساحل کے ارد گرد پرواز کرنے پر مجبور ہیں۔
کینیڈا یورپی یونین کے ممالک اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ روسی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے جانے پر پابندی لگانے والا تازہ ترین ملک بن گیا ہے۔
روس کی قومی ایئرلائن ایرو فلوٹ نے جوابی اقدام میں کہا ہے کہ وہ یورپی مقامات کے لیے تمام پروازیں منسوخ کر رہی ہے۔