روس یوکرین جنگ: اقوام متحدہ کی روس پر مزید پابندیاں، یوکرین کو امداد

 
اقوام متحدہ یوکرین کو مزید امداد فراہم کرے گا
 اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو مزید انسانی امداد بھیجنے کا یقین دلایا ہے۔
 گوٹیریس نے ہفتے کے روز زیلنسکی کے ساتھ فون پر بات کی اور کہا کہ منگل کو اقوام متحدہ سے یوکرین کے لیے اضافی مالی امداد کی اپیل کی جائے گی۔ یہ اپیل گزشتہ جمعرات کو یوکرین کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ہنگامی امدادی فنڈ سے 2 ملین ڈالر جاری کرنے کے ان کے فیصلے کے بعد ہے۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر گوٹیریس یوکرین کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر فی الحال جنیوا کا سفر نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ "یوکرین میں موجودہ تنازعہ کی صورتحال کے پیش نظر، مسٹر گوٹیریس فی الحال نیویارک میں ہی رہیں گے اور شیڈول کے مطابق جنیوا کا سفر نہیں کریں گے۔" وہ پیر کو ویڈیو پیغام کے ذریعے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
 
امریکہ نے روسی براہ راست سرمایہ کاری کے فنڈز پر پابندیاں عائد کر دیں
واشنگٹن// امریکی صدر جو بائیڈن نے محکمہ خزانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آرڈی آئی ایف ) پرمکمل پابندیاں عائد کرے۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا کہ "صدر نے محکمہ خزانہ کے سکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ آنے والے دنوں میں روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ پر مکمل پابندی لگائی جائے۔"
 
’یوکرین پر فوجی حملے کی روس کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی‘
واشنگٹن// امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے روس پر اقتصادی پابندیوں کو تیسری عالمی جنگ سے گریز کی کوشش قرار دیدیا۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین پر فوجی حملے کی روس کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس صرف دو ا?پشنز ہیں، ایک یہ کہ روس کیخلاف جنگ میں عملی طور پر شریک ہوکر تیسری عالمی جنگ کا آغاز کردیا جائے یا پھر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے اس ملک کو بھاری قیمت چکانے پر مجبور کیا جائے۔
دوسری جانب روس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوروپ کی جانب سے پابندیوں کے جواب میں وہ تخفیف اسلحہ معاہدوں سے علیحدہ ہوسکتے ہیں۔
اپنے بیان میں ڈپٹی ہیڈ روسی سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ مغرب سے تعلقات مکمل ختم کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین پر حملے کے بعد امریکا سمیت یوروپی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
 
چین، روس پر پابندیوں کی حمایت کرے: امریکہ
واشنگٹن//امریکہ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین روس پر مغربی ممالک کی طرف سے عائد پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد نہیں کرے گا اور پابندیوں کے اقدامات کی حمایت کرے گا۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے ہفتے کے روز ایک کانفرنس میں کہا، ”یہ یقینی ہے کہ چین روس کی طرف نہیں آئے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ چین نے اپنے کچھ بینکوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جو روس سے توانائی کی خریداری میں سہولت فراہم کرنے کے لیے فنانس فراہم کرتے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ چین اب امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کا احترام کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ، یوروپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، کینیڈا اور امریکہ نے یوکرین کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر روس پر اضافی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
 
یوروپی یونین اوراتحادیوں کا روسی بینکوں کو ’سوئفٹ‘ سے نکالنے کا اعلان
بروسیلز// یوروپی یونین، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اتوار کو روس کے سوئفٹ سے نکال باہر کرنے کا اعلان کیا۔ یہ ایک بین الاقوامی ادائیگی کا نظام ہے۔ بی بی سی نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔
یوروپی یونین کے ترجمان نے کہا "اس کا مقصد ان اداروں کے بین الاقوامی مالیاتی بہاو¿ کو روکنا ہے، اس سے روس کی عالمی تجارت بڑی حد تک محدود ہو جائے گی“۔
یہ اس ہفتے یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد نئی پابندیوں کا حصہ ہے۔ اس کا روس پر خاصا اثر پڑنے کا امکان ہے کیونکہ روس تیل اور گیس کی برآمدات کے لیے زیادہ ترسوئفٹ بینکنگ سسٹم پر منحصر ہے۔
تاہم اس سے صرف روس ہی متاثر نہیں ہوگا بلکہ اس سے روس کے ساتھ کاروبار کرنے والوں پر بھی اثر پڑے گا جس میں کئی مغربی ممالک بھی شامل ہیں۔
سوئفٹ کا کا پورا نام ’ سوسائٹی فار ورلڈ وائیڈ انٹر بینک فنانشیل ٹیلی کمیونکیشن ‘ ہے۔ یہ بیلجیم میں واقع ہے۔ یہ ایک انتہائی محفوظ پیغام رسانی کا نظام ہے جو سرحد کے اس پار دوسرے ممالک کے ساتھ آسانی سے رقم کے لین دین کی اجازت دیتا ہے۔ یہ دنیا بھر میں 11,000 سے زیادہ بینکوں اور مالیاتی تنظیموں کے ساتھ مالیاتی لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس طرح بین الاقوامی سطح پر منصفانہ اور محفوظ تجارت کو ممکن بناتا ہے۔
تاہم سوئفٹ کے پاس عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے بعد بھی پابندیوں سے متعلق فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
اس موضوع پر یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمہل نے پابندیوں کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ یہ بحران کے وقت ان کی حقیقی مدد ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ، برطانیہ، یوروپ اور کینیڈا نے اس پابندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
 
 
روس پابندیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے: کریملن
ماسکو// روس کے صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ہفتے کو کہا کہ روس پابندیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
روس کی تاس خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مسٹر پیسکوف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کی سلامتی کونسل کے نائب صدر دمتری میدویدیف نے روس پر لگائے گئے پابندیوں کے درمیان مشورہ دیا ہے کہ روس امریکہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک میں جن سے روس کے تعلقات نہیں ہیں، وہ رجسٹرڈ افراد کے اثاثے کو قومیا سکتا ہے۔
مسٹر پیسکوف نے صحافیوں سے کہا،’پابندیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے اور تمام اقتصادی شعبوں اور نظاموں کے بلارکاوٹ آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کے پاس ایسا کرنے کا ہر امکان اور صلاحیت موجود ہے‘۔ کریملن کے ترجمان نے کہا ،’اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے پہلے سے انتظامات کیے گئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا،’جوابی اقدامات کا تعین کرنے کے لیے تجزیے کی ضرورت ہوگی جو ہمارے مفادات کے لیے بہترین ثابت ہوں گے‘۔
مسٹر میدویدیف نے کہا کہ روس کو روسی شہریوں اور کمپنیوں کے بیرون ملک اثاثے ضبط کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ،’اس کا جواب کافی متوازن ڈھنگ سے دیاجانا چاہیے‘۔
،" مسٹر میدویدیف نے کہا،’شکر ہے، ہمارے پاس وسیع تجربہ ہے اور ہمارے پاس اس مسئلے پر ہمارے پاس ایک قانون ہے‘۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ممالک سمیت کئی ممالک نے یوکرین پر حملے کے بعد روس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یورپی یونین نے صدر راج، روسی وزارت دفاع، روسی فارن انٹیلی جنس سر (ایس وی آر) اور دیگر ریاستی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ فوجی صنعتی، توانائی، طیارہ ساز اور مالیاتی شعبوں کی کمپنیوں سمیت64 اہم روسی ایجنسیوں کے خلاف مالیاتی اور ٹیکنالوجی سیکٹرل پابندیاں عائد کی گئیں۔ان ممالک نے صدر ولادیمیر پوتن، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر روسی شہریوں سمیت کئی روسی سیاسی رہنماوں کو بھی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے۔