روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے
لندن//برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت کیف کے خلاف حملہ کر سکتا ہے، جب کہ ماسکو بار بار یقین دلا رہا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو ڈرا نہیں رہا ہے۔ والیس کے حوالے سے سنیچر کے روز ‘دی سنڈے ٹائمز‘ نے کہا تھا کہ یوکرین کے خلاف روسی حملے کا بہت زیادہ امکان ہے اور روس کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ جیسے جیسے معاملہ بڑھے گا، ناٹو روسی سرحدوں پر فوج بڑھائے گا اور ناٹو اتحادی اس سے منسلک اخراجات میں اضافہ کریں گے۔برطانوی وزیر دفاع روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے ملاقات کے لیے جمعہ کو ماسکو پہنچے۔مسٹر والیس نے کہا کہ بات چیت تعمیری رہی اور ماسکو پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی سرحد پر صورتحال کو کم کرے۔
اس حوالے سے سرگئی شوئیگو نے ملاقات کے بعد کہا کہ روس اور برطانیہ کے تعلقات کی سطح صفر کے قریب ہے اور روس اور ناٹو کے درمیان تعلقات کی خرابی کو روکنا ضروری ہے۔
بائیڈن کا پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ
روس یوکرین کشیدگی پر امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی ہم منصب ولادمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر بائیڈن نے روسی صدر سے گفتگو میں کہا کہ روس نے یوکرین میں دراندازی کی تو اسے فیصلہ کُن ردعمل کا سامنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ سفارت کاری اور دیگر منظرناموں کے لئے تیار ہے، روسی جارحیت سے بڑے پیمانے پر مشکلات ہوں گی، روس کا مؤقف کمزور پڑجائے گا۔
امریکی عہدیدار نے میڈیا کو ٹیلیفونک رابطے کے حوالے سے بتایا کہ بائیڈن اور پیوٹن کی فون کال پیشہ ورانہ کال تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن اور پیوٹن کی کال سے کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئی، روس سفارت کاری کے راستے پر جائے گا یا نہیں، ابھی واضح نہیں۔
امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ روس فوجی ایکشن کی طرف بھی جا سکتا ہے، وہ دنیا سےالگ تھلگ اور چین پر زیادہ انحصار کرتا جارہا ہے۔
دریں اثنا عالمی مبصرین کا کہنا ہے ماسکو اور کیف کے درمیاں سرحدی کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
پولینڈ امریکی شہریوں کو یوکرین چھوڑنے میں مدد کرے گا
پولینڈ نے امریکی شہریوں کو یوکرین چھوڑنے میں مدد کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس کی اطلاع یوکرین میں امریکی سفارت خانے نے دی ہے۔امریکی سفارت خانے نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا، "پولینڈ نے امریکی حکومت کو اشارہ دیا ہے کہ امریکی شہری اب یوکرین کے ساتھ زمینی سرحد کے ذریعے پولینڈ میں داخل ہو سکتے ہیںـ۔
اطلاعات کے مطابق، امریکی شہریوں کو سرحد پر ایک صحیح امریکی پاسپورٹ اور کووڈ 19 ویکسینیشن کا ثبوت دکھانا ہوگا۔
سفارت خانے نے کہا کہ "یوکرین میں موجود امریکی شہریوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یوکرین میں کہیں بھی روسی فوجی کارروائی کی صورت میں امریکی حکومت امریکی شہریوں کو وہاں سے نہیں نکال سکے گی۔"
سفارت خانے نے مزید کہا کہ وہ یوکرین میں امریکی شہریوں کو تجارتی یا تجارتی دورے کی اجازت نہیں دیں گے۔ نقل و حمل کے اختیارات کے ذریعے تجارتی سرگرمیاں اور دوسروں کو فوری طور پر یوکرین چھوڑنے کی تاکید کی گئی ہے۔
اس سے قبل ہفتے کے روزامریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امریکہ سلامتی کے خدشات کے پیش نظر اپنے کچھ سفارتی اہلکاروں کو یوکرین کے دارالحکومت کیف سے لویف شہر منتقل کر رہا ہے۔
کیف میں آسٹریلیائی سفارت خانہ نے کام بند کر دیا
آسٹریلیا کے وزیر خارجہ مارس پائنے نے اتوار کو کہا کہ آسٹریلیا نے کیف میں اپنے سفارت خانے کی سرگرمیاں بند کر دی ہیں اور سفارتی عملے کو یوکرین کے شہر لویف میں ایک عارضی دفتر میں منتقل کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ پائنے نے اپنے بیان میں کہا’’یوکرین کے ساتھ سرحد پر روسی فوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظرحکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کیف میں آسٹریلوی سفارت خانے سے عملے کو نکالا جائے اور اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کر دیا جائے۔‘‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین میں اپنے شہریوں کو قونصلر امداد فراہم کرنے کی آسٹریلیا کی صلاحیت کم ہو سکتی ہے۔
پائنے نے کہا’’ہم اپنا کام لویف میں ایک عارضی دفتر میں منتقل کر رہے ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلوی شہریوں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر یوکرین چھوڑ دیں کیونکہ "سکیورٹی کی صورتحال مختصر نوٹس پر تبدیل ہو سکتی ہے۔"
دوسری جانب کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے ہفتے کے روز کہا کہ کیف میں کینیڈین سفارت خانہ اپنا کام معطل کر رہا ہے اور یوکرین کے شہر لویف میں کینیڈین شہریوں کی مدد کے لیے ایک عارضی دفتر بنایا جا رہا ہے۔ کینیڈین شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں اور ملکی سفر سے گریز کریں۔
اس سے قبل ہفتے کے روز جرمن وفاقی دفتر خارجہ نے جرمن شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی غیر ضروری قیام کو ختم کریں اور جلد از جلد واپس لوٹ جائیں۔ اسی طرح کے مشورے نیوزی لینڈ، بیلجیم اور فن لینڈ سمیت دیگر ممالک نے بھی اپنے شہریوں کیلئے جاری کیے ہیں۔
کینیڈا کے سفارت خانے نے کیف میں اپنا کام روک دیا
وزیر خارجہ میلانی جولی نے کہا کہ کینیڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارت خانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتے ہوئے سیکورٹی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔
ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں مسز جولی نے کہا’’ یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارت خانے کا کام روک دے گا۔"
انہوں نے واضح کیا کہ یوکرین میں کینیڈا کی سفارتی موجودگی جاری رہے گی اور کینیڈین شہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گے۔
وزیر خارجہ جولی نے کہا: "اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ کینیڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔"
کینیڈین وزیر خارجہ کے مطابق یوکرین میں سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارت خانے کے عملے کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارت خانے کی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔