’سیاسی جماعتوں، میڈیا اداروں، مہلوکین کے اہل خانہ کو فیصلہ سنانے کا حق نہیں‘
سرینگر//پولیس نے سیاسی لیڈروں کو ایک بار پھرمتنبہ کیاکہ وہ پولیس کی تحقیقات پر سوال اٹھا کر لوگوں کو اکسانے سے گریز کریں۔ سال کی اختتامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے کہا کہ نے کہا ہے کہ حید رپور ہ واقعہ میں SIT کی تحقیقاتی رپورٹ پر فیصلہ کرنے کا اختیار صرف عدالت کو ہے، کسی سیاسی جماعت، میڈیا اداروں، مہلوکین کے اہل خانہ کو پولیس تحقیقات کو جھوٹا قرار دیکر فیصلہ سنانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں کو ’’لوگوں کو بھڑکانے‘‘سے گریز کرنا چاہئے کہ پولیس کی تحقیقات جھوٹی ہے، جبکہ یہ عدالت کا کام ہے کہ اگر وہ پولیس تحقیقات میں کوئی خامی دیکھے گی۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر ، وجے کمار نے جمعہ کو کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ مہلوکین کے اہل خانہ اگر پولیس تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں تو وہ ’این آئی اے‘،’ سی بی آئی‘ اور دیگر اداروںسے تحقیقات کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال رفتہ کی بڑی کامیابی سید علی گیلانی کی پرامن تدفین تھی۔ ان کا کہنا تھا’’امن و امان کا کوئی واقعہ نہیں ہوا اور تدفین پرامن رہی، اس لیے میں اسے سال 2021 کے لیے پولیس کی بڑی کامیابیوں کے طور پر شمار کرتا ہوں‘‘۔ آئی جی پی نے کہا کہ سال 2022 کے لیے ہائبرڈ جنگجو پولیس کے لیے سب سے بڑے چیلنج کے طور پر رہیں گے۔ انہوں نے کہامختلف سی سی ٹی وی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد، یہ دیکھا گیا ہے کہ 17سال کی عمر کے نوجوان پولیس اور فورسز پر حملے کرتے ہیں، ان لڑکوں کی کہیں بھی درجہ بندی نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے پاس تھانوں میں ان کی تصاویر ہیں۔آئی جی پی نے کہا کہ دوسرا بڑا چیلنج پولیس اہلکاروں کو آسان ہدف بننے سے روکنا ہوگا۔ وجے کمار کا کہنا تھا کہ جنگجوئوں نے غیر مسلح پولیس اہلکاروں پر حملے کئے، کچھ مسجدوں سے نکلتے ہوئے، کچھ بازار جاتے ہوئے اور کچھ سوتے ہوئے مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس 2022 میں ایسے حملوں کو روکنے کے لیے کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت 168 جنگجو مجموعی طور پر سرگرم ہیں اور مقامی اور غیر ملکی جنگجوئوں کی تعداد مقامی جنگجوئوں کے تقریبا برابر ہے۔ آئی جی پی نے کہا، ہم نے 25 ہائبرڈ جنگجوئوں کی فہرست بنائی ہے جن کی درجہ بندی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021 میں 171 جنگجو مارے گئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً تمام اعلی کمانڈر مارے گئے اور اب صرف چار وادی میں سرگرم ہیں۔ وجے کمارنے کہا کہ گزشتہ سال 37 کے مقابلے اس سال 34 شہری مارے گئے۔ انہوں نے کہااس سال مقابلوں کے دوران کوئی نقصان نہیں ہوا، امن و امان کے واقعات میں ایک بھی شہری ہلاک نہیں ہوا۔آئی جی پی نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام کے ساتھ ساتھ منشیات کی تجارت کو روکنا بھی پولیس کی اولین ترجیح ہوگی۔آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے مزید کہا کہ آج کی تاریخ میں پاکستان کو کسی سے ڈر لگتا ہے تو جموں کشمیر پولیس سے۔ انہوں نے کہا کہ’’اگر کہیں سے جنگجویت ختم کرنا ہے تو وہاں کی پولیس کو آگے آنا ہوگا۔ جموں وکشمیر پولیس کو آگے اور ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
کولگام، ڈورو اور پانتہ چھوک میں3شبانہ تصادم آرائیاں
۔24گھنٹوں میں9ملی ٹینٹ اور فوجی اہلکار مارے گئے
سرینگر/بلال فرقانی/ مر ہامہ کولگام، نوگام ڈورو اور پانتہ چھوک میں 24گھنٹوں کے دوران 3شبانہ تصادم آرائیاں ہوئیں جن کے دوران 9ملی ٹینٹ مارے گئے اور فوج کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ تسٓدم آرائیوں کے دوران زیون کھنموہ میں پولیس بس پر ہوئے حملے میں ملوث سبھی ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا۔جھڑپوں میں 5اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ 3رہائشی مکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔پولیس نے بتایا کہ گامندر پانتہ چھوک میں جمعرات کی شب قریب 12بجے پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طور پر کارروائی کی۔پولیس نے بتایا کہ وہ ملی ٹینٹوں کے ایک معاون کے گرفتار کرنے گئے تھے لیکن وہاں مکان میں موجود ملی ٹینٹوں نے ان پر اندھا دھنف فائرنگ کی جس کے نتیجے میں4 فورسز اہلکار زخمی ہو گئے۔اسکے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو قریب ایک گھنٹے تک جاری را جس میں 3ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی جھڑپ میں تین پولیس اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہو گئے جن کو علاج و معالجہ کیلئے فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ جھڑپ کے مقام سے تین جنگجوئوں کی نعشیں بر آمد کر لی گئی جن کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مہلوک جنگجوؤں میں سے ایک کی شناخت جیش محمد سے وابستہ سہیل احمد راتھر کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ سہیل زیون سرینگر میں پولیس بس پر ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ زیون حملے میں ملوث تمام جنگجوئوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ادھر گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3الگ الگ تصادم آرائیوں میں 9 جنگجوؤں کو مارا گیا۔ایک ہی رات میں مرہامہ کولگام میں 3ملی ٹینٹ اور نوگام ڈورو میں 3ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی۔ڈورو میں ایک فوجی اہلکار بھی مارا گیا۔