رفیع آبادمیں پانی کی قلت پر احتجاج | حکام پر علاقہ کے لوگوں کی مشکلات نظراندازکرنے کاالزام

غلام محمد

سوپور// رفیع آباد کے شیخ پورہ بہرام پورہ بستی کے مکینوں نے ہفتہ کو انتظامیہ اور محکمہ جل شکتی کے خلاف برسوں سے اپنے علاقے میں پینے کے پانی کی مناسب سہولت نہ ہونے پر پرامن احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ برسوں سے پینے کے پانی کی شدید قلت کی وجہ سے انہیں بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔رہائشیوں کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مطالبات کے لیے کئی بار سڑکوں پر نکلے لیکن حکام اس سے باز رہے اور وہ ہماری تکالیف کو کم کرنے یا اس علاقے کے اس حقیقی مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھاتے۔ پوشا بیگم، مظاہرین میں سے ایک نے کہاکہ خواتین کو پانی لانے کے لیے میلوں پیدل چلنا پڑتا ہے۔ حکام ہمیں ہر محاذ پر نظر انداز کر رہے ہیں۔ بار بار کی یقین دہانیوں اور وعدوں کے باوجود، جل شکتی محکمہ ہمیں پینے کے پانی کی مناسب سہولت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے، یہاں تک کہ اس شدید گرمی کی لہر کے موسم میں بھی ۔انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے باعث ہم ندی نالوں اور کنوؤں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے مکینوں خصوصاً بچوں میں پانی سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ایک اور احتجاج کرنے والے ساحل احمد نے حکومت پر ’ہر گھر نل سے جل‘ جیسے ’کھوکھلے نعروں‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں کیونکہ ہمارا علاقہ برسوں سے پینے کے پانی کی فراہمی کی قلت کا شکار ہے۔رہائشیوں کے ایک اور گروپ نے جل شکتی محکمہ پر علاقے میں پینے کے پانی کی مناسب سہولیات کی عدم دستیابی کے تئیں بے حسی کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں 48 گھنٹے میں سے صرف ایک گھنٹہ پانی مل رہا ہے جو کہ آدھی رات کے اوقات میں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمارے علاقے کو فراہم کیا جانے والا پانی بہت زیادہ آلودہ ہے۔ متعدد بار متعلقہ محکمے سے مسئلہ اٹھانے کے باوجود علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔مظاہرین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور ضلع انتظامیہ سے اس مسئلے کو حل کرنے اور علاقے میں پینے کے پانی کی باقاعدہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔ادھر رفیع آباد میں محکمہ جل شکی کے اہلکار نے بتایا کہ علاقے میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا۔