عظمیٰ نیوزسروس
سری نگر//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ’ رشوت سے پاک جموںوکشمیر ہفتہ‘ کے تیسرے دِن تمام شراکت داروں بشمول ضلع ترقیاتی کمشنروں ، پی آر آئی ممبران ، پربھاری اَفسران ، لائن ڈیپارٹمنٹوں کے سرکاری اَفسران اور عام عوام کے ساتھ بذریعہ ورچیول بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا تاکہ زمینی سطح پر مہم کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔اُنہوں نے بات چیت کے دوران سب کو رشوت ستانی کی بدعت کے بارے میں آزادانہ طور پر بات کرنے کی ترغیب دی تاکہ نظام سے برائی کا مؤثر طریقے سے ختم کیا جائے ۔
اُنہوں نے کہا کہ صرف اِس کے بارے میں بات کر کے ہی مزید کارروائی کی ضرورت ہے ۔اُنہوں نے عام لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ آگے آئیں اور اَپنی تجاویز دیں یا رشوت کے کسی بھی پہلو کے بارے میں اَپنی شکایات درج کریں۔اُنہوں نے اُنہیں یقین دِلایا کہ کسی کو بھی رشوت کا سہارا لینے میں کوئی اِستثنیٰ نہیں ہے اور قانون پوزیشن یا پوسٹ سے قطع نظر اپنا راستہ اختیار کرے گا۔چیف سیکرٹری نے لوگوں سے بات کرتے ہوئے ان سے آن لائن موڈ میں سرکاری خدمات کی رَسائی کے بارے میں پوچھا ۔اُنہوں نے اُن سے آن لائن اور آف لائن موڈ سے خدمات کی فراہمی کے لئے ٹائم فریم میں فرق اور دونوں کے مابین ان کی ترجیحات کے بارے میں اِستفسار کیا۔ اُنہوں نے سب کو نئی اور اِستعمال میں آسان ٹیکنالوجی کو اَپنانے کی ترغیب دی تاکہ ان میں سے کسی کو بھی ان خدمات سے فائدہ اُٹھانے کے لئے غیر ضروری سفر نہ کرنا پڑے اور وہ اَپنے گھر کے آرام سے ہی اُسے پورا کرسکے۔اُنہوں نے اُنہیںنوجوانوں سے سیکھنے کی ترغیب دی کہ وہ کہیں سے بھی اَپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے آئی ٹی ٹول سے خو د کو بااِختیار بنائیں۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اِستفساری سیشن کے دوران عوام کو سرکاری سکیموں ، کاموں یا مختلف خدمات کے لئے درخواست دینے کے بارے میں باخبر رہنے کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کردہ کئی آئی ٹی ٹولز کے بارے میں آگاہ کیا۔ اُنہوں نے اُنہیں جَن بھاگیداری پورٹل ، اِی۔ اُنّت ، موبائل دوست ، سکین اینڈ شیئر ( او پی ڈی رجسٹریشن ) ، 108 ایمبولنس سروس اور دیگر سہولیات کے بارے میں بتایا ۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ اَپنے حقوق کے بارے میں جانیںتاکہ کسی کا اِستحصال نہ ہو۔اُنہوں نے اِس سیشن کے دوران عوام کی شکایات سنیں اور ان کے اَزالے کے لئے فوری ہدایات جاری کیں۔اُنہوں نے ایسی ہر شکایت کے بارے میں رِپورٹ طلب کی ہیں تاکہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاسکے ۔ اُنہوں نے ان سب کو دعوت دی کہ وہ آگے آئیں اور جموں و کشمیر کو حقیقی معنوں میں ’ بھرشٹا چار مُکت ‘ بنانے کے لئے اِنتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں۔