کپوارہ// سرحدی ضلع کپوارہ کے درجنو ں دیہات میں پیر کو اس وقت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی جب سوشل میڈیا پر یہ خبر پھیل گئی کہ رامحال کے جنگلات میں ایک بارودی مواد کو بلاسٹ کیا جائے گا اور اس سے آس پاس کے علاقوں میں خطرہ ہے تاہم بعد دوپہر ہندوارہ پولیس نے اس بات کی سختی سے ترید کی کہ بارودی مواد کو ضائع کرنے سے علاقہ میں رہائش پذیر لوگو ں کو کسی قسم کا خطرہ ہے ۔رامحال کے درجنوں علاقوں جن میں ہفرڈہ ،ہچ مرگ ،ہگنی کو ٹ ،تمنہ ،ملک پورہ ،تارت پورہ ۔لیلم ،دریل ،ککروسہ ،ویلگام ،منزگام ،شہر کو ٹ ،کلمونہ شامل ہیں پیر کی صبح کو اس وقت افرا تفری مچ گئی اور لوگ خوف ذدہ ہوکر اپنے گھروں سے باہر آئے جب ان علاقوں میں یہ خبر پھیل گئی کہ فوج نے مقامی مسا جد سے یہ اعلان کیا ہے کہ ان علاقوں کے لوگ اپنے گھرو ں سے باہر آکر دور چلے جائیں تاکہ یہا ں کے جنگلات میں بارودی مواد کو ضائع کیا جائے گا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پیر کو لوگ اپنے گھرو ں سے باہر آئے اور افرا تفری کے عالم میں محفوظ مقامات پر پناہ لی جس کے نتیجے میں پورے ضلع میں یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگ اپنے گھرو ں سے باہر رہے ۔فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ ہچ مرگ جنگل میں کوئی بارودی مواد رکھا گیا جس کے بعد فوج کی ایک پارٹی وہا ں پہنچ گئی اور تلاشی کاروائی کے دوران کچھ قدیم بارودی مواد مل گیا جس کو ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی نے یہ افواہ پھیلائی کہ بم بلاسٹ ہونے والا ہے لیکن ایسی کوئی بات نہیں تھی ۔ضلع میں افرا تفری ا اور سنسنی کے بعد ہندوارہ پولیس اور ضلع انتظامیہ نے فوج سے مکمل جا نکاری حاصل کر کے لوگو ں سے اپیل کہ کہ وہ افواہو ں پر کان نہ دھریں اور اپنے گھرو ں میں رہیں ۔پولیس اور انتظامیہ کی یقین دہانیو ں کے بعد لوگ دو بارہ اپنے گھرو ں کو واپس آگئے ۔
رامحال جنگلات میں بارودی مواد
