راجوری پونچھ میں 6اعانت کار گرفتار

راجوری //جموں وکشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع میںحالیہ ماہ میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہونے کیساتھ ہی سیکورٹی ایجنسیاں بھی متحرک ہو گئی ہیں جبکہ گزشتہ دنوں کے دوران دونوں سرحدی اضلاع میں جنگجو ئوںکے 6اعانت کار گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ کئی افراد مشکوک ہونے کی وجہ سے حراست میں بھی ہیں ۔سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ملی ٹینٹوں کے اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) کو پکڑنے کیلئے بڑے پیمانے پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ابھی تک پونچھ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن سے 4اور راجوری کے تھنہ منڈی سب ڈویژن سے 2افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ مینڈھر کے نار خاص جنگلوں میں چھپے جنگجوؤں کو مدد فراہم کرنے والوں کے خلاف مصدقہ اطلاعات پر گذشتہ کئی دنوں سے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے اس ضمن میں راجوری کے تھنہ منڈی علاقے میں مزیدجنگجو اعانت کاروں کو گرفتار کیا جو ان جنگجوؤں کو منطقی و دیگر ضروری امداد فراہم کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شدہ جنگل میں چھپے جنگجوؤں کے ساتھ رابطے میں تھے۔مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق زائد از ایک درجن لوگ نار خاص جنگل میں چھپے جنگجوؤں کو چلنے پھرنے، غذا اور دوسری سہولیات بہم پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مفرور جنگجو اعانت کاروں کی تلاش بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب تھنہ منڈی کے کبھلاں علاقہ میں محاصرہ و تلاشی مہم چلائی گئی جس کے دوران گولیوں کی آوازیں بھی سنائی دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران مذکورہ گائوں کے دو افراد ملی ٹینٹ موئومنٹ میں ملوث پائے گئے جن کو گرفتارکرلیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ان دونوں کیخلاف تھنہ منڈی پولیس سٹیشن میں ایک معاملہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ بھاٹہ دھوڑیاں انکائو نٹر کے سلسلہ میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ پونچھ کے بھٹہ دھوریاں جنگلوں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان گذشتہ ایک ماہ سے تصادم جاری ہے۔  طرفین کے درمیان جھڑپ 11 اکتوبر کو ڈیرہ کی گلی علاقے میں شروع ہوئی اور گولہ باری کے ابتدائی تبادلے میں ایک جے سی او سمیت پانچ فوجی جاں بحق ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ پھر 14 اکتوبر کو بھمبر گلی علاقے میں طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور گولیوں کے تبادلے میں ایک جے سی او سمیت مزید چار فوجی جاں بحق ہوئے۔نار خاص جنگل میں چھپے ان جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے فوج، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے پیرا کمانڈوز کے ساتھ  ساتھ ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔