راجوری میں 7ماہ بعد قبر کشائی

راجوری //پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے کوٹلی گجراں علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کی میت 7ماہ  بعد قبر سے نکال لی گئی  اور اسے اب واپس اپنے وطن بھیجاجائے گا۔اس شہری کی نعش نوشہرہ کے موہڑہ کمپلا علاقے میں دفن کی گئی تھی ۔ 23جولائی 2018کو موہڑہ کمپلا علاقے میں حد متارکہ کے نزدیک ایک شخص کو مردہ حالت میں پایاگیاجس کی نعش کا پوسٹ مارٹم کرکے اسے شناخت کیلئے رکھاگیا جبکہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ نوشہرہ میں ایف آئی آر زیر نمبر 147/2018کا کیس درج کرکے تحقیقات بھی شروع کی گئی ۔ تمام تر کوششوں کے باوجود نعش کی شناخت نہیںہوپائی اور پھر اسے آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے مذہبی سکالر کے سپرد کیاگیا اور نعش نوشہرہ کے ایک قبرستان میں دفن کردی گئی ۔ بعد میں تحقیقات کے دوران اس کی شناخت محمد ارشدولد محمد شبیر ساکن کوٹلی گجراں کے طور پر ہوئی ۔ فوج اور پولیس کی طرف سے قبرکشائی کی اجازت دینے کی درخواست پر ضلع مجسٹریٹ نے اس سلسلے میں حکم جاری کیا اور منگل کے روز پولیس ، فوج اور سیول انتظامیہ و محکمہ صحت اور مقامی لوگوں کی موجودگی میں قبرسے نعش نکالی گئی تاہم اب اس نعش کا ڈھانچہ ہی باقی بچاہے ۔موہڑہ کمپلا کے پنچ ظہیر احمد نے بتایاکہ صرف ہڈیوں کا ڈھانچہ باقی رہاہے جسے نکالنے کے بعد طبی ٹیم نے معائنے کیلئے اپنی تحویل میں رکھاہے اور پھر اسے پولیس کے ذریعہ فوج کے حوالے کیاجائے گا۔ڈاکٹروں کی ٹیم کی قیادت کررہے ڈاکٹر لیاقت حسین نے بتایاکہ جسم کے کچھ حصوں کے ڈی این اے نمونے لئے گئے ہیں اور بعد میں نعش کو پولیس کے پاس بھیج دیاگیاہے ۔قبر کشائی کے موقعہ پر ایڈیشنل ایس پی نوشہرہ بھی موجود تھے جنہوں نے بتایاکہ نعش فوج کے حوالے کی گئی ہے تاکہ اسے پاکستانی فوج کو دیاجاسکے۔انہوں نے بتایاکہ لواحقین نے یہ مانگ کی تھی کہ نعش کو ان کے حوالے کیاجائے ۔رابطہ کرنے پر جموںمیں مقیم دفاعی ترجمان لفٹنٹ کرنل دیوندر آنند نے بتایاکہ نعش کو قبرکشائی کے بعد لوازمات پورے کرکے پونچھ آرمی کو دے دیاگیاہے اور آئندہ ایک دوروز میں اسے سرحد کے دوسری طرف بھیجنے کا امکان ہے ۔