سمت بھارگو
راجوری//راجوری قصبہ میںلوگ پچھلے دو سالوں میں بچھائی گئی برقی تاروں میں خرابیوں کی وجہ سے بجلی کے کھمبوں پر شارٹ سرکٹ اور آگ لگنے کے بار بار واقعات سے خوفزدہ ہیں اور کام کے معیار کی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔راجوری قصبہ کے مقامی لوگوں کے مطابق، بجلی کے ترسیلی نظام میں آرہی خرابیاں عام لوگوں کیلئے خطر ناک ثابت ہورہی ہیں جبکہ متعلقہ محکمہ کو چاہئے کہ وہ مذکورہ نظام کو بدل کر محفوظ نظام کو لاکر عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔انہوں نے کہاکہ پُر حفاظت کیبل بچھانے کا عمل شروع ہوا تھا لیکن ابھی تک نہ تو پرانی غیر محفوظ تاروں کو تبدیل کیا گیا ہے اور نہ ہی نیا محفوظ نظام تیار کیاجاسکا ہے ۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے جواہر نگر کے ایک شخص سنویت شرما نے بتایا کہ ان نئی بچھائی گئی کیبلوں میں آگ لگنے اور شارٹ سرکٹ کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے جنہیں اب کام کے معیار پر شک ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’حال ہی میں اے آر ٹی او آفس کی پرانی گلی میں بجلی کے کھمبے پر ایک واقعہ پیش آیا اور آگ لگنے سے پورا علاقہ خطرے میں پڑ گیا لیکن مقامی لوگوں کی بروقت کارروائی اور فائر ٹینڈرز کے اقدامات کی مدد سے بڑے حادثے کو ٹال دیا گیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ سروسز کی وائرنگ، لینڈ لائن فون، انٹرنیٹ فائبر، کیبل ٹی وی اور یہاں تک کہ گھروں کی بجلی کی تاریں بھی خراب ہو گئیں اور مجموعی طور پر تیس ہزار روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ایک اور مقامی رہائشی اتم کمار نے تین ماہ قبل لوئر جواہر نگر کے علاقے میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک اور واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کے کھمبے کے قریب کھڑے دو افرادبجلی شارٹ سرکٹ سے بال بال بچنے میں کامیاب ہو ئے تھے ۔محمد عمر نامی ایک اور مقامی شخص نے بتایا کہ کچھ جگہوں پر صرف کیبلیں بچھائی گئی ہیں، کچھ جگہوں پر صرف پرانی تاریں ہیں اور کچھ جگہوں پر نئی بچھائی گئی کیبل اور پرانی دونوں تاریں استعمال کی جارہی ہیں اور یہ سب کچھ راجوری شہر میں محکمہ کے ذریعہ بنائے گئے مرکب کی طرح ہے جس سے شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی گئی ہے ۔انہوں نے جموں و کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کرے جو بجلی کی تاریں بچھانے کے منصوبے میں کام کے معیار کو جانچے اور اس پروجیکٹ پر عمل آوری کا بھی جائزہ لے۔رابطہ کیے جانے پر ایگزیکٹیو انجینئر پروجیکٹ جموں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ نے ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس کے توسط سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مختلف مقامات پر کیبلوں کو جلانے کے پانچ سے چھ واقعات ہوئے ہیں اور کیبل اوور لوڈنگ کی وجہ سے خراب ہوئی ہیںنہ کے غیر معیار ساز و سامان استعمال کرنے سے ایسا ہوا ہے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ خراب شدہ کیبل کو وقتاً فوقتاً درست کیا جاتا رہا ہے اور اس طرح کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں اور انہیں کم سے کم وقت میں درست کیا جاتا ہے۔
راجوری قصبہ میں بجلی کا ترسیلی نظام خطر ے سے خالی نہیں
