راجوری، پونچھ میں منشیات سمگلنگ فورسز کیلئے بڑا چیلنج بن گئی

راجوری//لائن آف کنٹرول پر منشیات کی سمگلنگ سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اندرونی علاقوں میں بھی اس کی سمگلنگ کے پیچھے منشیات کے دہشت گردی کے ماڈیول ملوث ہونے کا شبہ ہے۔فورسز نے گزشتہ پانچ ہفتوں میں ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر ہیروئن جیسی مادہ کی دو بڑی کھیپیں بھی برآمد کی ہیں جس سے سیکورٹی سیٹ اپ میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے کیونکہ منشیات کی سمگل کی جانے والی مقدار کو ایک تشویشناک علامت کے طور پر لیا گیا ہے۔سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول کے پار سے منشیات کی سمگلنگ ہمیشہ سے فورسز کے لیے ایک چیلنج رہی ہے لیکن ان کوششوں میں اضافہ تشویش کا باعث ہے کیونکہ کوششوں کی تعداد اور کھیپ کی مقداری قیمت دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوششوں کی تعداد اور مقداری قیمت میں اس اضافے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 5 ہفتوں میں پونچھ ضلع میں 46 کلو گرام منشیات کی بھاری مقدار پکڑی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سال 22 جنوری کو پونچھ ضلع کے پونچھ سیکٹر میں اکتیس کلو گرام کی ایک کھیپ برآمد کی گئی تھی جبکہ ضلع میں مینڈھر سب ڈویڑن کے بالاکوٹ سیکٹر میں ہفتہ کو پندرہ کلو گرام کی ایک اور کھیپ برآمد ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ان دونوں کنسائنمنٹس کی برآمدگی میں یہ پتہ چلا ہے کہ نشہ آور پاؤڈر واٹر ریزسٹنٹ شیٹس میں بہت اچھی طرح سے پیک کیا گیا تھا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان ریکٹس میں پیشہ ور افراد کام کر رہے ہیں جو لائن آف کنٹرول کے کراس اسمگلنگ میں مصروف ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کچھ مخصوص انٹیلی جنس ان پٹس ہیںکہ کراس لائن آف کنٹرول پر نارکو ٹیررماڈیولز کے تحت سمگلنگ ہو رہی ہے۔انہوںنے مزید کہا"منشیات کی اس طرح کی اسمگلنگ کا بنیادی مقصد پیسہ کمانا ہے جس کا رخ عسکریت پسندی کی طرف موڑ کر نارکو ٹیررازم ماڈیولز بنانا ہے" ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سمگل کی جانے والی ان منشیات کی صحیح قیمت مختلف پہلوؤں سے مختلف ہوتی ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر گزشتہ پانچ ہفتوں میں پکڑی گئی چھیالیس کلو گرام منشیات کی تخمینہ قیمت بہت زیادہ ہے۔انہوںنے کہا"اس بات کا ہر ممکن امکان ہے کہ لائن آف کنٹرول سے کچھ کھیپ کامیابی سے اسمگل کی گئی ہو جس کے لیے متعدد انٹیلی جنس ایجنسیاں اور فورسز تحقیقات کر رہی ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے اہم ترجیح ان ہینڈلرز کی شناخت اور گرفتاری ہے جو لائن آف کنٹرول کے اس طرف موجود ہیں۔پونچھ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روہت باسکوترا نے کہا کہ پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول سے منشیات کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ منشیات کی تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج، دیگر نیم فوجی دستے اور جموں و کشمیر پولیس کے مختلف اجزاء￿  ایسے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے قریبی مربوط انداز میں کام کر رہے ہیں۔