راجستھان اور پنجاب میں درماندہ کشمیری | 2دن کے اندر معاملہ حل ہوگا

سرینگر// اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے بیرون ریاستوں میں درماندہ کشمیریوں کی وادی منتقلی کا معاملہ لیفٹیننٹ گورنر جی ایس مرومو کے ساتھ اٹھایا۔انہوں نے حکومت کی طرف سے نظربندوں کا پی ایس اے  منسوخی کے فیصلے پر کا خیر مقدم کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے الطاف بخاری نے جموں و کشمیر کے پھنسے ہوئے لوگوں خصوصا ،طلباء،زائرین ، مزدوروں ، تاجروں اور مریضوں کو ، جو لاک ڈائون کے نتیجے میں بھارت کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں ، کی منتقلی کے بارے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر مرمو نے مادھو پور پٹھان کوٹ اور لکھن پور میں داخلی پوائنٹس پر پھنسے ہوئے جموں و کشمیر کے شہریوں کی سہولت اور واپسی کی اجازت دینے کے لئے اصولی طورپر اتفاق کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تقریبا 4500افرادان پوئنٹس پر موجود ہیں جنہوں نے قرنطینہ کی مدت پوری کرنے اور کورونا وائرس کے لئے منفی جانچ کے باوجود ان پھنسے ہوئے ہیں۔ بخاری نے مزید کہا کہ وہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ اپنی گفتگو سے پر امید ہے کہ جموں و کشمیر کے ان تمام پھنسے رہائشیوں سمیت طلباء، زائرین کرام اور تاجروں کو اپنے گھر واپس آنے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر جی ایس مرمو نے بھی انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ اگلے دو دن کے اندر ، حکومت جموں و کشمیر کے ان شہریوں خصوصا طلباء اور زائرئن کو مدد فراہم کرے گی جو راجستھان اور امرتسر پنجاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا ’’ لیفٹیننٹ گورنر نے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر واپسی کے لئے فون کے ذریعے انتظامیہ سے رابطہ کرکے اپنا اندراج کروائیں۔‘‘بخاری نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ وہ اپنے اثر رسوخ کو استعمال کریں تاکہ جموں و کشمیر کے تمام باشندوں خصوصا مزدوروں اور طلباء کو جو ملک کے مختلف ریاستوں اور شہروں جن میں دہلی ، اترپردیش ، راجستھان ، اتراکھنڈ ، جھارکھنڈ ، گوا ، کیرالہ ، ، ممبئی ، پنجاب ، ہریانہ ، کلکتہ ، بھوپال ، چنئی ، بنگلور اور ہماچل پردیش میں درماندہ ہے وہ جلد از جلد اپنے گھروں کو لوٹیں۔