عظمیٰ ویب ڈیسک
ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صبح اور دوپہر کے بجائے رات میں کیلشیم زیادہ لینا فائدہ مند ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
کیلشیم کو ہڈیوں، جوڑوں، مسلز اور خون کی روانی بہتر بنانے کے لیے معاون سمجھا جاتا ہے اور ماہرین زائد العمری میں تمام افراد کو کیلشیم استعمال کرنے کی تجویز بھی دیتے ہیں۔
تاہم اب امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ کیلشیم لینا اور خصوصی طور پر رات کے کھانے کے وقت کیلشیم سے بھرپور غذائیں کھانا فائدے کے بجائے نقصان دہ ہوتی ہیں۔دودھ اور دہی کو بھرپور کیلشیم کی غذائیں تصور کیا جاتا ہے اور دنیا بھر میں انہیں ہر کھانے کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔تاہم امریکی ماہرین کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ رات کے کھانے کے ساتھ زیادہ کیلشیم لینا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 36 ہزار رضاکاروں کی صحت اور غذائیت کا جائزہ لیا، ان میں نصف خواتین تھیں۔رضاکاروں میں نوجوان افراد سمیت ادھیڑ عمر اور زائد العمر افراد بھی تھے جب کہ حاملہ خواتین بھی تحقیق کا حصہ تھے۔رضاکاروں میں 400 افراد ایسے بھی تھے جو امراض قلب کا شکار تھے اور ماہرین نے ان کی غذا کا موازنہ دوسرے رضاکاروں سے کیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ عام طور پر دودھ اور دہی پر مشتمل کیلشیم کی غذائیں صبح اور دوپہر کو کھانے سے زیادہ فائدہ ملتا ہے جب کہ رات کے وقت میں کیلشیم لینے سے فائدے کے بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔نتائج کے مطابق صبح اور دوپہر کے وقت کیلشیم کھانے سے جتنا فائدہ ہوتا ہے، اتنا ہی رات کو کیلشیم لینے سے نقصان ہوسکتا ہے، تاہم ماہرین اس پر مزید تحقیق پر زور دیا۔ماہرین کے مطابق معمولی کیلشیم رات کو کھانے سے نقصان ہونے کی توقع کم ہے لیکن زیادہ کیلشیم سے نقصان ہوسکتے ہیں۔
کہاوت ہے کہ جو آپ کھاتے ہیں وہی دکھائی دیتا ہے۔اس لئےاچھی غذا کھانے کا آغاز دن کے آغاز سے ہی ہونا چاہئے۔بھرپور ناشتہ نہ صرف آپ کی صحت کو برقرار رکھتا ہے بلکہ آپ کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ روزانہ صحت بخش ناشتہ کی عادت ڈالنے میں وقت لگتا ہے۔ ناشتے میں اپنی دلچسپی بڑھانے کے لیے نئی ترکیبیں آزمانا، وقت سے پہلے اپنے ناشتے کی منصوبہ بندی کرنا اور اپنے باورچی خانے میں
صحت مند انتخاب کے ساتھ سامان ذخیرہ کرنا ناشتے کے وقت کو کامیاب بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ناشتے میں کھانے کیلئے کچھ اشیا بتائی جارہی ہیں، جنہیں اپنے ناشتہ کا حصہ بنا کر مطمئن و مسرور رہ سکتے ہیں ۔
روازنہ ایک سیب کھانا یا اس کی جگہ پپیتابھی تجویز کیا جاتا ہے۔ اس میں فائدہ مند پروٹیولائٹک (proteolytic)انزائمز ہوتے ہیں، جو نہ صرف آپ کے ہاضمے کے افعال کو بہتر بناتے ہیں بلکہ جسم میں پیدا ہونےوالی جلن یا سوزش کے خلاف بھی کام کرتے ہیں۔ناشتے میں تخمِ بالنگا کھانے سے آپ کی جِلد کو تروتازہ اور ہائیڈریٹ رہتی ہے۔
تخمِ بالنگا میں سلیکا بھی ہوتا ہے، جو مربوط ٹشوز یعنی عضلات کی بناوٹ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اگر آپ کو مزیدار ناشتے کے ساتھ بھرپور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات چاہئیں تو آپ اپنے ناشتے میں جامن شامل کرلیں۔ اگرچہ یہ عام طور پر ہر موسم میں دستیاب نہیں ہوتے لیکن آپ فروٹ چاٹ میں جامن، اسٹرابیری، شریفہ اور بادام وغیرہ ملا کر کھائیں۔
دنیا بھر میں ناشتے میں انڈوں کا استعمال بہت مرغوب سمجھا جاتا ہے اور ہرکوئی انھیں طرح طرح کی ریسیپی سے بناکر لطف اُٹھاتا ہے اور اگر آپ اپنے ناشتے میں انڈے استعمال نہیں کرتےتو آپ کو یہ فوراً شروع کردینا چاہئے۔ انڈوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے مختلف قسم کے ناشتے بن سکتے ہیں اورآپ بور نہیں ہوتے۔ انڈے وٹامن ڈی کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔ریڈ اسموتھیزریڈ اسموتھیز میں لال غذائیں جیسے کہ تربوز اورچقند ر شامل ہوتے ہیں۔ چقندر میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔ چقندر کا ذائقہ چونکہ اکثر لوگوں کو اچھا نہیں لگتا، اسی لیے تربوز شامل کرنے سے چقند ر کا ذائقہ دب جاتاہے اور آپ کو ایک مزیدار اسموتھی نوش کرنے کو مل جاتی ہے۔ چقندر کے استعمال سے خون کے سرخ خلیوں میں اضافہ ہوتا ہے،خون پتلاہوتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر کنٹرول میں اور انسان صحت مند رہتا ہے۔