رات کا باورچی صبح کا دولہا اپنی ہی شادی میں نیپالی نوجوان نے پکوان بنائے

اشفاق سعید

سرینگر //سرینگر کے ایک نجی ریستوران میں نیپال کے ایک باورچی ( شیف) نے اپنے سسر کے ہمراہ اپنی ہی شادی کیلئے لذیز پکوان تیار کر کے مہمانوں کو کھلائے ۔سرینگر کے پولو ویو میں واقع کیفے ڈی پولو ‘ ریستورن کے ہیڈ’ شیف‘ دلہ بہادر نے اپنے ہی کیفے کے ایک باورچی راج بہادر کی بیٹی کے ساتھ شادی کی ۔دونوں کا تعلق نیپال سے ہے ۔جمعرات کو منعقد ہونے والی شادی کی تقریب میں نہ صرف مقامی بلکہ غیر مقامی مہمانوں نے شرکت کی ۔

 

گپکار روڑ پر واقع مندر میں شادی کی رسم انجام دینے کے بعد دلہا جب اپنے ریستورن پہنچا، تو اُس کو دیکھ کر سب مہمان حیران ہو گئے، کیونکہ دلہا نہ صرف اپنے ہاتھ سے بنایا ہوا پکوان مہمانوں کو پروستا نظر آیا بلکہ کچن میں جا کر خود سب پکوان تیار کر کے مہمانوں کے سامنے بھی رکھے ۔دلہ بہادر نے بتایا کہ بدھ کی صبح اس نے اپنے سسر کے ہمراہ ریستوران کے کچن میں مرغ ، مٹن ، سبزی اور بریڈ پکوڑا رتیار رکھا تاکہ صبح یہ مہمانوں کو کھلایا جا سکے ۔ جمعرات کو رسم کی ادایگی کے بعد جب مہمان دلہ بہادر کی شادی میں پہنچے، تو وہاں انہوں نے دلہے کو ہی مہمانوں کو کھانا پروستے ہوئے دیکھا ۔تقریب میں 40کے قریب مہمان تھے، جنہوں نے پہلی بار ایسا منظر دیکھا تھا ،جب اپنی ہی شادی میں دلہا مہمانوں کیلئے پکوان بنا کر انہیں کھلاتا ہو دکھائی دیا ۔دلہ بہادر کے سسر راج بہادر نے بتایا کہ دلہ بہادر اکیلا یہاں رہتا ہے اور اس کے والدین اس شادی میں شرکت نہ کر سکے اس لئے وہ خود ہی دلہا بھی بنا ، پکوان بھی تیار کئے اورخود ہی مہمانوں کو کھانا پروسہ اور کھلایا ۔شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمان تنور احمد نے بتایا کہ یہاں پر بھی اگر اسی طرز پر شادیاں ہوں تو ایک تو فضول خرچی ختم ہو جائے گی دوسرا غریب احسن طریقے سے اپنے بچوں کی شادیاں انجام دے پائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دلہ بہادر کی شادی میں پکوان کم تھے، لیکن لذیز تھے اور ہم اس دلہے کے ہنر جزبے اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں ۔