ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زخیز ہے ساقی

ترال //ترال کے ایک کم عمرطالب علم کی تصنیف’کی جمعہ کوایک نجی اسکول میں منعقدہ تقریب کے دوران رسم رونمائی انجام دی گئی۔عوامی حلقوں نے کم عمر طالب علم کی اس کاوش کی سراہنا کرتے ہوئے اُسے مبارک باد پیش کی ہے ۔ جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال سے تعلق رکھنے والے 18سالہ طالب علم اسرارالحق ولد عبد الرشید شیخ ساکن ترال بالا نے کم عمر میںہی قدرت کی خوبصورتی پرایک کتاب ’’Breeze ‘‘ تحریر کی ہے۔ اس دوران جمعہ کو ترال میں ایک نجی تعلیمی ادارے میں کتاب کی رسم رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں مختلف علمی و ادبی شخصیات کے علاوہ بچوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی  ۔اس دوران اسرار الحق نے بتایاکتاب انگریزی میں تحریر کی گئی ہے جس میں 31نظمیں شامل ہیں ۔انہوں کتاب میں اس بات کا بھی اظہار کیا ہے کہ قدت کا ایک انسان کی زندگی میںکتنا بڑا رول ہے۔ اسرار ابھی طالب علم ہے اور مختلف مقامی اور قومی سطح کے مسابقتی امتحانات کی تیاریوں میں مصروف ہے ۔ کتاب فلپ کاٹ کے علاوہ دیگر جگہوں پر بھی دستیاب ہیں ۔اسرار کا کہنا تھا کہ میںنے آٹھویں جماعت سے ہی لکھنا شروع کیا ہے جس میں میرے اساتذہ اور والدین کا بڑا رول ہے ۔ادھر تقریب میں پرنسپل گورنمنٹ بائز ہائر سکنڈی سکول ترال ،پروفیسر انگلش لٹریچرگورنمنٹ ڈگری کالج ترال ،اور فیوچر ویزن ماڈل سکول کے پرنسپل اور اساتذہ کے علاہ دیگر علمی و ادبی شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے ۔