عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ ان کی قیادت والی حکومت جموں و کشمیر کو دہشت گردی سے پاک ٹھکانہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے تابوت اور اس کے ماحولیاتی نظام میں آخری کیل ٹھونکنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا ‘آج جموں وکشمیر کو ایک بدلے ہوئے جموں وکشمیر کے طور پر بھی تسلیم کیا جا رہا ہے جس کی وجہ وہ تبدیلی اور پر امن ماحول ہے جو یہاں گذشتہ چار برسوں سے قائم ہے’۔انہوں نے کہا ‘ہمسایہ ملک کی مدد سے حمایت یافتہ دہشت گردی نے ہمارے معاشرے میں کینسر کا کام کیا اور ہم جموں وکشمیر کو دہشت گردی سے صاف پاک بنانے کے لئے پر عزم ہیں’۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بخشی سٹیڈیم، سرینگر میں 77ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پہاڑ ہماری افواج کے جوانوں کی انمول قربانیوں کے گواہ ہیں جنہوں نے ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ “77ویں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر، میں شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پورا جموں و کشمیر اور قوم شہدا کے ساتھ کھڑی ہے۔
آپ کو کسی بھی طرح سے مایوس نہیں کیا جائے گا،” ۔ایل جی سنہا نے کہا کہ تین سال پہلے میں نے اس جگہ سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلایا کہ میں ہر اس وعدے کو پورا کروں گا جو پرامن جموں و کشمیر کی راہ ہموار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں اور آنے والے وقتوں میں اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔غیرمعمولی سیاحوں کی آمد پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سال اب تک 1.27 کروڑ سیاح بشمول غیر ملکی جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کا دورہ کر چکے ہیں۔ “اس سال جموں و کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 59 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے اوربعض ملکوں کی طرف سے عائد منفی ٹراول ایڈوئزری کی بھی جلد ختم ہونے کی امید ہے۔ اس سال سری نگر میں منعقد ہونے والے G20 سربراہی اجلاس نے جموں و کشمیر کو عالمی سطح پر دھکیلنے میں مدد کی۔ جی 20 اجلاس کے شرکا بیرونی دنیا کے لیے ایک مثبت پیغام لے کر روانہ ہوئے۔ اب جموں و کشمیر کو امن اور فطرت کی خوبصورتی کی جگہ کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔ سنہا نے کہاکہ جموں و کشمیر کی حکومت ہر شہری کے لیے پرامن اور بے خوف ماحول کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق بغیر کسی جبر کے گزارے ۔ انہوں نے مزید کہا’’تین سال پہلے میں نے کوئی وعدہ نہیں کیا تھا اور اس کے بجائے کہا تھا کہ میں وعدوں کو پورا کرنے کے لیے جموں و کشمیر آیا ہوں”
۔انہوں نے کہا کہ 34 سال کے وقفے کے بعد محرم کے جلوسوں کو روایتی راستوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی جو جموں و کشمیر میں معمول کی صورتحال اور امن کی واپسی کی واضح علامت ہے۔ محرم کے جلوس کے دوران شیعہ عزاداروں نے بغیر کسی خوف کے روایتی راستوں سے مارچ کیا۔ یہ 34 سال کے وقفے کے بعد ہوا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ‘ہم جموں و کشمیر کے امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے پر عزم ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر میں آج نئے روڈ، ریل لائنز، نئے بجلی پرجیکٹ ائیر پورٹ ٹرمنل، سنیما ہال، ریور فرنٹ بن رہے ہیں اور ابھی بھی کافی کچھ کرنا ہے’۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ یونین ٹریٹری کے ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کے مستقبل کو سنوارنے سنبھالنے کے کام میں مصروف عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں روزانہ 20 لاکھ ای ٹرانزیکشن ہوتے ہیں جو اسے ڈیجیٹل طور پر تبدیل شدہ جگہوں کی فہرست میں شامل کرتا ہے۔