سرینگر //موسم میں آئی تبدیلی کے بعد اتوار کو اگرچہ شہر میں دوسرے روز ہی معمولات زندگی بحال ہو گئی تاہم ہلکی دھوپ سے سڑکوں کے کناروں پر جمع برف کے پگھلنے سے سڑکیں اور گلی کوچے زیر آب آچکے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ جمعہ اور سنیچر کو وادی بھر کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں بھی برفباری ہوئی اگرچہ انتظامیہ نے متحرک ہو کر شہر کی سڑکوں سے برف ہٹاکر گاڑیوں کی آمد ورفت کے قابل بنایا تاہم اندرونی علاقوں میں برف پگلنے کی وجہ سے پانی گلی کوچوں اور سڑکوں پرجمع ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں راہگیروں کو آمد ورفت کے دوران چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔لالچوک کی تمام سڑکوں کے کنارے پرموجود نالیاں پانی سے بھری ہیں اور نالیوں کے اوورفلو ہو جانے کے سبب پانی سڑکوں پر جمع ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو دقتوںکاسامناہے۔ شہر کے بمنہ ، ایچ ایم ٹی ، قمرواری ، چھتہ بل ، ٹینگہ پورہ ، حیدرپورہ ، برزلہ ، باغات ، نٹی پورہ ، باغ مہتاب ، چھان پورہ ، الوچی باغ ، رام باغ مہجور نگر ، جواہر نگر کرسو ، راجباغ ، کے علاوہ شہر خاص کے متعدد علاقوں کی صورتحال بھی ایسی ہی ہے ۔شہر خاص کے لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رعناواری سے نگین تک جھیل ڈل کو گندے پانی سے بچانے کیلئے امرت سکیم کے تحت بچھائی گئی پائپوں کیلئے کھودے گئے کھڈے ابھی بھی کھلے پڑے ہیں ان کھڈوں کو نہ ہی ڈرنیج والے ٹھیک کررہے ہیں اور نہ ہی کھودی گئی سڑک کی مرمت اور میگڈم بچھانے کیلئے کوئی اقدام کیا گیا جس کی وجہ سے حالیہ برف باری کا پانی اُن کھڈوں میں جمع ہو گیا ہے اور یہ چھوٹے کھڈے تالابوں کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے نہ صرف مقامی لوگوں کو بلکہ حضرت بل سے لالچوک سفر کرنے والے لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اس سڑک پر کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے ۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ ان کھڈوں سے پانی نکالنے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کاسامنا نہ کرنا پڑے ۔