دھونس و دبائو اور طاقت کے بلبوتے پر کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا

نیوز ڈیسک
سرینگر// دھونس و دبائو اور طاقت کے بلبوتے پر آج تک کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوا، جو کچھ ہوگا وہ بات چیت اور مفاہمت سے ہی ہوسکتا ہے، جب تک مفاہمت اور مصلحت کا راستہ اپنا کر جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ انصاف نہیں کیا جائے گا اُس وقت تک حالات ٹھیک ہونے کی کوئی اُمید نہیں پھر چاہئے آپ ہندوستان کی پوری فوج کو ہی یہاں تعینات کیوں نہ کریں۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فارو ق عبداللہ نے کلی پورہ خانیار میں حلقہ انتخاب خانیار کے پارٹی کارکنوں کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر اور دیگر لیڈران بھی موجو دتھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں جو غیر یقینیت ، بے چینی اور عدم تحفظ کا ماحول ہے ویسا ماضی میں کبھی بھی دیکھنے کو نہیں ملا ہے ، کشمیریوںکو ہر سطح پر کمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن نئی دلی کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ کشمیر کے تئیں اُن کی موجودہ پالیسی کسی بھی صورت میں بارآور ثابت نہیں ہوسکتی ہے۔ اضافی فورسز اور فوج کی تعیناتی اور دھونس و دبائو کی پالیسی سے یہاں کے حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے، جب تک مفاہمت اور مصلحت کا راستہ نہیں اپنایا جائے گا تب تک امن کی بحالی ناممکن ہے۔ جموں وکشمیر کے عوام امن کے متلاشی ہیں، ہم امن و امان ، خوشحالی اور باغیرت زندگی گزارنے کے متمنی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوششیں جاری ہیں اور اس مقصد کی خاطر زر کثیر خرچ کیا جارہاہے۔ ہمیں اندرونی دشمن سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ باہری دشمن سے خطرناک اندرونی اور درپردہ دشمن ہوتا ہے۔ ہمیں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے اور یک زبان ہوکر نہ صرف دشمنوں کے مذموم منصوبوںکو ناکام بنانا ہوگا بلکہ چھینے گئے حقوق کی بحالی کیلئے بھی جدوجہد کرنی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام اس وقت زبردست مصائب اور مشکلات میں مبتلا ہیں، مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے، غلط پالیسی سے لوگوں کو غربت اور افلاس کے اندھیروں میں دھکیلا جارہاہے، لوگوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرپانا بھی مشکل ہوتا جارہاہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگرنے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا دستور اور بنیادی اصول لوگوں کی خدمت کرنا رہا ہے اور اِس اصول پر یہ جماعت چٹان کی طرح قائم ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس جماعت کو ریاست کے کسانوں، مزدوروں ، ہنرمندوں اور کاریگروں کی پشت پناہی حاصل رہی ہے اور اِس جماعت کو قائم دائم رکھنے کیلئے عظیم مالی اور جانی قربانیاں دی گئی ہیں۔ کنونشن میں سینئر پارٹی لیڈران محمد سعید آخون، علی محمد ڈار، پیر آفاق احمد، سلمان علی ساگر، پرویز قادری، انجینئر صبیہ قادری، حاجی بشیر احمد، عائشہ جمیل، قیصر جلالی اور ڈاکٹر سعید بھی موجو دتھے۔