دھان کے کھیت ’ بیکٹریل بلایٹ‘کی لپیٹ میں ترال میں کسانوں کی نیندیں حرام ،ٹنگمرگ میں ہزاروں کنال اراضی خشک

 عظمیٰ نیوز سروس/مشتاق الحسن

سرینگر۔ ٹنگمرگ//ترال کے کئی علاقوں میں دھان کے سرسبز کھیت ’’بیکٹریل بلایٹ‘‘بیماری کی لپیٹ میں آگئے ہیں جس کی وجہ سے کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔دھان کے کھیتوں میں’’ بیکٹریل بلایٹ؛ bacterial blight نامی بیماری نے کسانوں کی نیند حرام کر دی ہے۔ کے این ایس کے مطابق امیرآباد، آری گام،چھتروگام،گامراج،گترو اور دیگر کئی گاوں میں اس بیماری نے وسیع اراضی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے جسے کسان پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ کسانوں نے بتایا کہ وہ روایتی بیج بوتے تھے تو اس قسم کی بیماریاں نہیں لگ جاتی تھیں لیکن اب کی بار زراعت محکمہ نے انہیں بیج فراہم کئے ہیں اور اب انہیں سمجھ نہیں آتا کہ کیا کریں۔ محکمہ زراعت کے ایک آفیسر رفیق شکیل احمد شاہ نے بتایا کہ موسمی تبدیلی کے ساتھ ساتھ کسانوں کی جانب سے زیادہ مقدار میں کھا دیں ڈالنے کی وجہ سے یہ بیماری پھیل گئی ہے اور کسانوں کو جراثیم کش ادویات چھڑکنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ادھرٹنگمرگ تمبرہامہ سے بدرن ماگام تک ہزاروں کنال آبی اول زمین سنچائی نہ ہونے خشک پڑی ہے جس سے دھان کی فصل متاثر ہوئی ہوئی ہے۔بدرن کوہل جو کہ تمبر ہامہ کلہامہ۔چھاندل۔وانی گام۔پارسوانی دیوپورہ درد پورہ۔ہینگ راج پورہ۔شیخ پورہ کے علاوہ بدرن ماگام میں رزعی اراضی کے لیے اہم مانی جاتی ہے، خشک پڑی ہے کیونکہ محکمہ اری گیشن نے اس سال کوہل کے کناروں کی مرمت نہیں کی جس سے کوہل کازیادہ پانی ضایع ہورہاہے جبکہ محکمہ جل شکتی نے لیونگوارہ میں پر پائیپیں بچھاکر کوہل کو خشک کردیا جس سے ہزاروں کنال آبی اول زمین بنجر بنی ہوئی ہے اورسینچائی نہ ہونے سے دھان کی فصیل تباہ ہونے کا اندیشہ ہے جس سے زمنداروں کو زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔۔چھاندل کے اشفاق احمد ڈار نے بتایا کہ بدرنآبپاشی کوہل کی تباہ حالی کیلئے دونوں محکمے ذمہ دار ہیں ۔نگمرگ سے لیکر بدرن تک زمینداروں نے کوہل کی فوری مرمت کے علاوہ پانی کابندوبست کرنے کاایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے۔ (مشمولات کے این ایس)