دوبرس بعد ماہ صیام میں مساجد اورخانقاہوں کی رونق لوٹ آئی

بلال فرقانی
سرینگر// وادی میں2برسوں کے بعد ماہ رمضان کے ابتدائی جمعہ کو مساجد اور خانقاوں کے منبر و محراب اجتماعی نمازسے گونج اٹھے اور روح پرور اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔وبائی بیماری کرونا کے نتیجے میںمسلسل دو سال تک کورونا پابندیوںکی وجہ سے ماہ رمضان کے مقدس ماہ میں بڑے اجتماعات کی اجازت نہیں دی گئی تاہم امسال کورونا کیسوں میںکمی کے چلتے عبادت گاہوں کی رونق پھر سے لوٹ آئی ۔ ماہ رمضان کے پہلے جمعہ کو بڑی تقریبات آثار شریف حضرت بل اور جامع مسجد سرینگر میں منعقد ہوئیں جہاں ہزاروں مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی۔اس سلسلے میں صبح سے ہی درگاہ اور اسکے گردونواح میں لوگوں اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کا بھاری رش دیکھنے کو ملا اور لوگوں کی بھاری تعداد سویرے سے ہی درگاہ پہنچنا شروع ہوگئے ۔گرمی کے باوجود درگاہ حضرت بل میں دوپہر سے قبل ہی لوگ صفوں میں بیٹھے درور و اذکار میں محو تھے جن میں خواتین کی بھی ایک بھاری تعداد شامل تھی جو اپنے مخصوص انداز میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں مانگتی رہیں۔اسی طرح کی ایک اور بڑی تقریب جامع مسجد سرینگر میں منعقد ہوئی جہاںہزاروں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کی ۔ پتھر مسجد سرینگر ، خانقاہ معلی ،جناب صاحبؒ صورہ، دستگیر صاحبؒ خانیار، مخدوم صاحبؒ،ٹی آر سی مسجد، دستگیر صاحبؒ سرائے بالاسمیت تما م چھوٹی بڑی مساجد اور خانقاہوں میں جمعہ کے موقعہ پر تقریبات کا اہتما م ہوا جن میں لاکھوں لوگوں نے بہت ہی جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لیا۔