سرینگر// ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے یوم آزادی پریڈ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے آرمڈ پولیس کمپلیکس زیون کے علاوہ ضلع سرینگر کے مختلف مقامات کا دورہ کر کے سلامتی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس دوران دلباغ سنگھ نے پولیس کنٹرول روم سرینگر میں افسران کے اجلاس کی صدارت کی۔دلباغ سنگھ نے ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر رینج امیت کمار کے ہمراہ آرمڈ پولیس کمپلیکس زیون میں یوم آزادی پریڈ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پریڈ کی مکمل ریہرسل کا معائنہ کیا جس میں بی ایس ایف ، سی آر پی ایف ، آئی ٹی بی پی ، جے کے اے پی ، آئی آر پی ، جے اینڈ کے لیڈیز پولیس ، ڈسٹرکٹ پولیس سرینگر ، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ، یو ٹی ڈی آر ایف اور فاریسٹ پروٹیکشن فورس کے دستے بینڈ کی دھنوں پر پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوںنے پریڈ دستوں کے کمانڈروں ، جے کے اے پی/آئی آر پی بٹالین کے نوڈل افسران کو ہدایت دی کہ یوم آزادی پریڈ کے تمام شرکاء اور دیگر معاون عملہ تقریب کیلئے پوری توانائی اور جوش کے ساتھ تیاری کریں۔انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ پریڈ کی تیاریوں اور ریہرسل کے دوران کورونا وائرس سے بچائو کے لئے عملیاتی ضابطہ طریقہ کار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔اس دوران دلباغ سنگھ نے ڈی آئی جی سی کے آر امت کمار اور ایس ایس پی سرینگر سندیپ چودھری کے ہمراہ سرینگر کے مختلف مقامات ،جن میں نوگام ، صنعت نگر ، بٹہ مالو ، بمنہ ، قمرواری اور خانیار کا دورہ کیا اورزمینی سطح پر سلامتی صورتحال اور فورسز کی تعیناتی کا جائزہ لیا۔ ادھرڈی جی پی ے نے وادی کی مجموعی سلامتی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پولیس اور سی آر پی ایف کے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی جس میں ڈی جی سی آئی ڈی آر آر سوین ، سپیشل ڈی جی سی آر پی ایف جے اینڈ کے سنجے اروڑا ، آئی جی پی کشمیر زون وجے کمار ، آئی جی بی ایس ایف کشمیر راجیش مشرا ، آئی جی سی آر پی ایف آپریشنزمحترمہ چارو سنہا ، ڈی آئی جی سی کے آر امت کمار ، ایس ایس پی سرینگر سندیپ چودھری اور دیگر افسران نے شرکت کی۔میٹنگ میں دلباغ سنگھ نے افسران پر زور دیا کہ وہ ہوشیار اور محتاط رہیں کیونکہ ملک دشمن عناصر پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کو ششووں میں لگے ہیں لیکن ان منصوبوں کو کامیاب نہیں ہو نے دیا جائے گا۔ انہوں نے اجلاس میں شامل افسران کو ہدایت کی کہ وہ عوام دوست ماحول اور کوویڈ 19 پروٹوکول کو برقرار رکھیں۔اجلاس کے دوران سینئر افسران نے پولیس سربراہ کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی۔