دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد حالات ابتری کا شکار | بھاجپانے الیکشن ،بجلی اور ترقی کے نام پر دھوکے کے سوا کچھ نہ دیا:عمر عبداللہ

اظہر حسین

کولگام//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر کا الزام ہے کہ بی جے پی ہمیں الیکشن، ترقی اور بجلی وغیرہ جیسے ناموں پر دھوکہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وقت میں بھی بجلی کا اس قدر برا حال نہیں تھا جتنا آج ہے ۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں عوامی جلسے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔نیشنل کانفرنس کی جانب سے مالوں کولگام میں ایک عوامی جلسے کا انعقاد کیا گیا جلسے کی قیادت سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کی۔ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ورکرز پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کام کرے اور آنے والے کسی بھی انتخاب کے لئے تیار رہیں۔خطاب کے دوران عمر عبداللہ نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی ہم جاتے ہیں ہم لوگوں کو مایوس اور ناراض پاتے ہیں کیونکہ لوگ اس حکومت سے کافی پریشان ہیں،لوگوں کو اپنی پریشانیوں کا حل کہیں نظر نہیں آتا ، ان کو اپنا مستقبل اور مستقبل میں بہتری نظر نہیں آتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم حکومت کو دیکھتے ہیں تو جھوٹ اور دھوکے کے علاوہ کچھ دکھتا نہیں، ہم نے اس سے پہلے بھی بہت سارے حکمران دیکھے، بہت سارے گورنر د یکھے لیکن موجودہ دور کی حکومت نہیں دیکھی جہاں جھوٹ اور دھوکے کے علاوہ لوگوں کو کچھ نہیں ملتا۔انکاکہناتھا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے عام لوگوں کو ان سردیوں کے ایام میں کافی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ راشن گھاٹ پر راشن پوری طرح سے نہیں ملتا، لوگوں کو پانچ کلو سے بھی کم فی فردکے حساب سے راشن دی جاتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ راشن کے بدلے آٹا لے لو لیکن اس حکومت کو اب کون کیسے سمجھائے کہ ہم آٹا نہیں چاول کھانے والے لوگ ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے یہاں کے لوگوں کو کہا گیا تھا کہ 370 کی منسوخی کے بعد یہاں کے حالات میں بہتری ہوگی اور نوجوان تشدد کا راستہ چھوڑ دیں گے لیکن 2019 کے بعد حالات اس کے برعکس ہیں۔اسمبلی الیکشن کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پرعمر عبداللہ نے کہا’’جب الیکشن کے لئے پینتھرس پارٹی نے عدالت عظمیٰ میں عرضی دائر کی تھی تو اس وقت چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ مسئلہ دفعہ 370 کے ساتھ جڑا ہوا ہے اس کا جواب اسی وقت دیا جائے گا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم امید کرتے ہیں کہ جب عدالت عظمیٰ سے دفعہ 370 کے متعلق فیصلہ آئے گا تو اس میں الیکشن کا بھی ذکر ہوگا‘‘۔