عظمیٰ نیوزسروس
ادھم پور//سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمے، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کے مکمل انضمام کی شیاما پرساد مکھرجی کی وراثت کی مضبوطی سے حفاظت کرے گی اور کسی کو بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ منسوخ کئے گئے آرٹیکل 370کوبحال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس کے لئے ہمیں چھ دہائیوں سے زیادہ انتظار کرنا پڑا۔پون گپتا کی طرف سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد بی جے پی کی انتخابی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی نظریاتی جدوجہد پرجا پریشد کے دنوں سے شروع ہوئی تھی جسے پریم ناتھ ڈوگرا نے قائم کیا تھا اور یہ بھارتیہ جنا کے اہم ایجنڈوں میں سے ایک تھا۔ سنگھ جس کے لیے ہمارے بانی بابا سیاما پرساد مکھرجی نے اپنی جان دے دی۔ انہوں نے کہا، لہٰذا، بی جے پی کے ہر کاریہ کار کا فرض اور فرض ہے کہ وہ مکھرجی سے متاثر اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 5 اگست 2019 کو پورا ہونے والے قومی یکجہتی کے جذبے کے مطابق زندگی گزاریں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سوال کیا کہ آج ایک ایسے وقت میں جب 21 ویں صدی کا ہندوستان ایک عالمی پروفائل سنبھال رہا ہے، کیا ایک ایسے سماجی انتظام کی طرف واپس لوٹنے کے بارے میں سوچنا غلط اور غیر مناسب نہیں ہے جہاں سماج کے ایک طبقے کے ساتھ دوسرے طبقے کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے وقت میں جب وزیر اعظم مودی خواتین کی زیرقیادت ترقی کے مقصد کو آگے بڑھا رہے ہیں، کیا خواتین کو مساوی حقوق سے محروم کرنا اور جموں و کشمیر کی بیٹی کو زمین اور جائیداد کے حقوق کے دعوے سے انکار کرنا غیر انسانی اور غضبناک نہیں ہوگا؟۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ نہ صرف خطے کے مفاد میں بلکہ ہماری آنے والی نسل کے لیے بھی اہم ہے کہ نریندر مودی کی طرف سے جموں و کشمیر کے نئے انتظامات اور انضمام کے فوائد کو برقرار رکھا جائے تاکہ کل جب بھارت کے وکست 2047 عالمی سطح پر پہنچ گیا، جموں و کشمیر ہندوستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ یہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے روزگار، کاروبار، فلاح و بہبود اور خوشحالی کے مواقع کو یقینی بنائے گا جو پہلے ہی سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی قربان گاہ پر تین نسلیں گنوا چکے ہیں اور قومی سیاسی مفادات کو باہر نکالنے والی کانگریس جیسی پارٹیوں کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی اپنی سرکار بنائے گی :سنیل سیٹھی | کہایہ چناؤمحبان قوم اور قوم دشمن عناصرکے درمیان کھلی لڑائی ہے
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی نےکہاکہ وہ بھاری اکثریت کے ساتھ جموں وکشمیرمیں اپنی سرکاربنائے گی کیونکہ دیگر جماعتوں کی طرح وہ گمراہ کن نعروں پر نہیں بلکہ امن وامان، تعمیروترقی اور انصاف پرمبنی ایجنڈے کے ساتھ میدان میں اتری ہے جس میں اس کے پاس وزیراعظم نریندرمودی کادس سالہ رپورٹ کارڈ ہے جس کی بدولت جموں وکشمیرکی تصویر اورتقدیر بدل چکی ہے۔پارٹی نے واضح کیاکہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس۔کانگریس الائنس کوبری شکست کاسامناہوگا کیونکہ ان کاایجنڈا علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور بدامنی کی راہیں ہموارکرنے والاہے۔بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیرکے ترجمانِ اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نےپارٹی کے الیکشن میڈیا سینٹر میں پارٹی ترجمان وائی وی شرمااورمیڈیاانچارج ڈاکٹر پردیپ مہوترا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے جوبھی وعدہ کیاوہ وفاکیااس میں چاہئے ماضی دفعہ370کاخاتمہ ہویا پھر 2014کے چناوی منشور کے وعدوں کی بات ہو بھاجپانے95فیصدی وعدے پورے کئے اورپارٹی اپنے سنکلپ پتر2024میں کئے گئے سارے وعدے سوفیصد پوراکرے گی۔اُنہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے چناوی منشورمیں سماج کے ہرطبقے کیساتھ انصاف کاخاکہ کھینچاگیاہے کیونکہ پارٹی نے یہ سنکلپ پترلوگوں کے بیچ جاکراُن کے جذبات واحساسات کی بخوبی ترجمانی کرکے تیارکیاہے اورپارٹی اقتدارمیں آکران تمام وعدوں کوپوراکرے گی۔ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے کانگریس کی خاموشی پرسوال اُٹھاتے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس کاایجنڈاستربرسوں بعدجن طبقوں کو حقوق ملے ہیں اُنہیں چھیننے کاہے لیکن حیران کن طورپر کانگریس اس کی اتحادی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کانہ کوئی پروگرام ہے نہ پالیسی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس 370کی بحالی، علیحدگی پسندوں کیلئے زمین وسیع کرنے، پتھربازوں کی رہائی اور دہشت گردوں کے تئیں نرم لہجہ اپنائے ہوئے ہے کیونکہ یہ سب نیشنل کانفرنس کے چناوی منشورکاحصہ ہیں جنہیں کانگریس خاموش حمایت دے رہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ دہائیوں بعد مغربی پاکستانی مہاجرین، والمیکی اورگورکھاسماج کوحقوق دیئے گئے ہیں لیکن نیشنل کانفرنس یہ حقوق چھیننے کامنصوبہ رکھتی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت آنے کے بعد ان دبے کچلے اورمحرومی کاشکار طبقوں کو حقوق دئے گئے ہیں جنہیں نیشنل کانفرنس آج چھیننے کی بات کررہی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ ایس سی،ایس ٹی،پہاڑی، گوجر بکروال اوراوبی سی سماج کو ریزرویشن ملی جسے اب نیشنل کانفرنس پھر سے چھیننے کاایجنڈا رکھتی ہے جسے ناکام بنانے کیلئے بھاجپاکوبھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب بناناہے۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے آج کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کاجموں وکشمیرکی تعمیروترقی کاایک ایجنڈاہے،پارٹی کا سنکلپ پتر ہرکسی کے ساتھ انصاف پرمبنی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ایک جامع روڈ میپ کے تحت پارٹی چناوی میدان میں اُتری ہے۔اُنہوں نے کہاکہ یہ چناؤمحبان قوم اور قوم دشمن قوتوں کے درمیان ایک لڑائی ہے جس میں بھارتیہ جنتاپارٹی کاہرکارکن پرجوش ہے اورہم جموں وکشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اپنی سرکار بنائیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ بھاجپاسرکارمیں ہی سماج کے ہرطبقے کوانصاف ملے گا۔اُنہوں نے مزیدکہاکہ ایس سی،ایس ٹی سماج کے مسائل حل ہونگے اوران میں ایک دیرینہ مانگ ریزرویشن ان پرموشن کاہے جسے بھارتیہ جنتاپارٹی نے اپنے چناوی منشورمیں شامل کیاہے اور پارٹی اس مسئلے کوحل کرنے کی وعدہ بندہے۔اُنہوں نے کہاہمیں پوری اُمید ہے جموں وکشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی سرکار بنائے گی۔
بی جے پی عوامی حمایت سے اگلی حکومت بنائے گی
پارٹی کا ‘سنکلپ پترا جموں و کشمیر میں جامع حکمرانی پر مرکوز:کھٹانہ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//سینئر بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ غلام علی کھٹانہ نے ہفتہ کے روز اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح این سی کانگریس اتحاد کے تحت کئی دہائیوں کی غلط حکمرانی کے بعد خطے میں ترقی اور بااختیار بنانے کا جاری سفر ہر گزرتے دن کے ساتھ زمین پر تیزی سے واضح ہوتا جا رہا ہے۔کھٹانہ نے یہ ریمارکس پارٹی کے نئے منظر عام پر آنے والے ’سنکلپ پترا 2024‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہے، جسے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے خطے کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران جاری کیا ۔کھٹانہ نے مودی حکومت کی جموں و کشمیر کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر اپنی غیر متزلزل توجہ کے لیے تعریف کی کہ ہر شہری، خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے طویل عرصے سے نیشنل کانفرنس اور کانگریس حکومتوں کے تحت مشکلات کا سامنا کیا تھا، اب تبدیلیوںکا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ کھٹانہ نے کہا، ’’ترقی اور بااختیار بنانے کا سفر ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید دکھائی دے رہا ہے،‘‘ کھٹانہ نے مزید کہا کہ بی جے پی کے منشور خطے کی ترقی کے لیے مودی حکومت کے پائیدار وعدے کی عکاسی کرتے ہیں۔بی جے پی لیڈر نے نشاندہی کی کہ 2014سے پہلے جموں و کشمیر بدعنوانی، عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی سے چھلنی تھا، جب کہ جموں خطہ کو مسلسل امتیازی سلوک کا سامنا تھا۔ یہ ایسے مسائل تھے جو علاقائی رہنماؤں کی گفتگو پر حاوی تھے، لیکن ٹھوس حل کی کمی تھی۔ 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخاب کے بعد قیادت میں تبدیلی نے جموں و کشمیر سمیت پوری قوم کے لیے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔کھٹانہ کے مطابق جموں و کشمیر کے لوگوں نے اب خطے کے لیے مودی کے وژن کو پوری طرح سمجھ لیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے یقین ظاہر کیا کہ خطے کے ہر شہری کی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ، بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بنائے گی۔ کھٹانہ نے کہا، “سنکلپ پاترا جموں و کشمیر کو درپیش بنیادی مسائل کو حل کرتا ہے، جس میں گورننس پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو کہ لوگوں کے لیے، عوام کے ذریعے اور لوگوں کے لیے ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’ منشور کو شامل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جس میں معاشرے کے تمام طبقات کی ضروریات اور مفادات کو مدنظر رکھا گیا تھا۔ سنکلپ پترا صرف ایک سیاسی دستاویز نہیں ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک عہد ہے‘‘۔