جموں// جموں کشمیرکے لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا نے منگل کوکہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقے میں سرمایہ کاری دسمبر 2021تک35000کروڑ تک پہنچ جائے گی اور پہلے ہی25000 کروڑ فنڈنگ کی تجاویزموصول ہوئی ہیں ۔کووِڈ- 19کے مابعد جموں کشمیر کی اقتصادیات کابندوبست کرنے ،ترقی کی سکت کے علاوہ دیگر معاملات کیلئے کئے گئے کلیدی اصلاحات اوراقدامات کاسنہا نے مرکزی وزیرخزانہ کی صدارت میں ایک میٹنگ میں خلاصہ کیا ۔ اقتصادی ترقی کیلئے کئے گئے اقدامات کواُجاگر کرتے ہوئے لیفٹینٹ گورنرنے کہا کہ جموں کشمیرمیں سرمایہ کاری 35000 کروڑروپے تک دسمبر2021تک پہنچنے کی توقع ہے اور 25000 کروڑروپے کی تجاویز پہلے ہی موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1700 کروڑروپے مالیت کے تجاویز کیلئے اراضی کو پہلے ہی منظور کیاگیا ہے۔ صنعتی بستیوں کے لئے6000ایکڑ اراضی جو مخصوص کی گئی ہے ،میں پہلے ہی 3000ایکڑ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اقتصادیات کوسنبھالنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے متعلق جانکاری دیتے ہوئے لیفٹینٹ گورنر نے کہا کہ گزشتہ سال1353کروڑ روپے مالیت کا کلی پیکیج اعلان کیاگیا جس کے تحت3.44لاکھ قرض کھاتے داروں کو750کروڑ روپے کا فائدہ دیاگیا۔ مرکزی وزیرخزانہ نے ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ،وزرائے خزانہ اوریوٹیز کے ایل جیز کے ساتھ ورچیول طور تبادلہ خیال کیاتاکہ ملک میں سرمایہ کاری ،ڈھانچے کے ماحول کوفروغ دیاجائے۔ سیاحت کی بات کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کی سیاحتی پالیسی 2020کو مشتہر کیا گیا ہے تاکہ اس شعبے کو فروغ حاصل ہو۔ان کا کہناتھا کہ موسم سرما کے دوران سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا ۔جون2020میں1935سیاحوں کے مقابلے میں ستمبر2021 میں ان کی تعداد1282575ہوگئی۔سنہانے کہا کہ ٹیکس کی وصولی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور جموں کشمیر میں امسال ٹیکس کی وصولیابی کے ہدف تک پہنچنا آسان ہوگا۔ جموں کشمیر کے کلیدی شعبوں کا ذکرک تے ہوئے لیفٹینٹ گورنر نے کہا کہ آئین ہند کی 73ویں اور74ویں ترامیم کی روح کے مطابق14شعبوں کی نشاندہی کی گئی جن میں سیاحت اورروزگار میں سرمایہ کاری کی طرف خاص توجہ دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ زرعی اور باغبانی مصنوعات کافروغ،دستکاریوں اورروایتی آرٹ کی بحالی ،ثقافتی مقامات کی ترقی ،یاتری سیاحت کی ترویج ۔اور کھیل کود کے ڈھانچے میں بہتری حکومت کی دیگر ترجیحات میںشامل ہیں۔لیفٹینٹ گورنر نے کہا کہ مشن یوتھ اپنی نوعیت کی پہلی پہل ہے جس میں لائیولی ہڈ پر توجہ مرکوزکی گئی ہے ۔اس کے علاوہ ممکن کے تحت250گاڑیاں اہل جوانوں میں تقسیم کی گئیں اور200خواتین درخواست دہندگان کوتیجسونی کے تحت روزگار پیداکرنے کیلئے عزت افزائی کی گئی ۔لیفٹینٹ گورنر نے جموں کشمیر کو درپیش مشکلات اور مسائل کاخلاصہ بھی کیا جس میں وسائل کی کمی،وغیرہ شامل ہیں۔