عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// درہال ملکاں میں فائر سروس کی عدم دستیابی کو لے کر یہاں کی عوام نے جموں و کشمیر کی ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی پرزور اپیل کی ہے۔ مکینوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ چند روز قبل درہال میں رات کو کپڑے کی ایک دوکان میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں دوکان میں موجود لاکھوں روپے کا سامان جل کر راکھ ہو گیا جبکہ اس سے پہلے تھنہ منگ میں دو واقعات پیش آئے جس میں آگ نے تباہی مچائی۔سماجی کارکن مرتضیٰ مرزا اور اعجاز ملک درہالوی نے کہا کہ درہال میں پچھلے ایک دو ماہ میں آگ زنی کے تقریباً چار واقعات رونما ہوئے ہیں ان میں اگر بروقت فائر بریگیڈ کی گاڑی موجود ہوتی تو یقیناً نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ درہال چونکہ ضلع ہیڈکوارٹر سے کافی دوری پر واقع ہے لہذا جب تک گاڑی راجوری سے یہاں پہنچتی تب تک سب کچھ جل کر راکھ ہو جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال درہال میں آگ زنی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں لیکن یہاں فائر بریگیڈ سروس نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال لوگوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔ اس موقع پر اعجاز دریالوی اور مرتضیٰ مرزا نے دیگر کئی سیاسی اور سماجی کارکنان کے ہمراہ جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ترجیحی بنیادوں پر درہال ملکاں میں فائر سروس فراہم کی جائے تاکہ دور دراز کا یہ علاقہ اس سروس سے مستفید ہو سکے انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف درہال کے لوگ ہی اس سے مستفید ہوں گے بلکہ سوکڑ، پروڑی، اور پیڑی تک کے لوگ اس سروس سے مستفید ہوں گے۔ سماجی کارکن اعجاز ملک نے کہا کہ درہال میں فائر سروس کی عدم دستیابی عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے اس لیے ہمیں پوری امید ہے کہ ایل جی انتظامیہ اس جانب خصوصی توجہ مرکوز کر کے یہاں کے عوام کو راحت پہنچائے گی۔