سرینگر//نیشنل ہیومن رائٹس ، سو شل جسٹس جموںو کشمیر نے جموں کشمیرمیں درماندہ مسافروں کوجانچ کے بعد گھر جانے کی اجازت دینے اورنجی اسکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم طلبہ کا فیس معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کے این ایس کے مطابق نیشنل ہیومن رائٹس ، سو شل جسٹس جموںو کشمیر کے چیف ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایم آئی زرگر نے جموں کشمیرکے لیفٹنٹ گورنر ،چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل پولیس سے اپیل کی ہے کہ جو مسافر جموں کشمیرمیںدرماندہ ہو کر رہ گئے ہیں، اُن کے قیام وطعام کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئے اور درماندہ مسافروں کی سیکریننگ کر کے انہیں گھر جانے کی اجازت دی جانی چاہیے کیونکہ نہ صرف یہ مسافر لوگ بلکہ اُن کے گھر والے بھی بہت پریشان ہیں ۔ انہوں نے سکولوں ، کالجوں، یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ کا فیس معاف کر نے کا بھی مطالبہ کیا۔ نیشنل ہیومن رائٹس سو شل جسٹس جموں و کشمیر یونٹ کے چیف ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایم آئی زرگر نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے زند گی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے مانگ کی ہے کہ جموں اور کشمیر میں جتنے بھی مزدور ہیں، اُن کو تین مہینے کی نقدی اُجرت و جنس ملنا چاہئے۔ ڈیلی ویجروں کی تنخواہ واگذار کرنے کا مطالبہ بھی کیااورکہا کہ ناتوانوں، بزرگ افراد کو ایڈوانس میں پنشن دیاجانا چاہئے ۔ اسکے علاوہ بجلی فیس بھی معاف ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وائرس سے مقابلہ کرنے کیلئے نیشنل ہیومن رائٹس ، سوشل جسٹس سرکار کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
درماندہ مسافروں کوگھر جانے کی اجازت دی جائے | نیشنل ہیومن رائٹس ، سو شل جسٹس کا مطالبہ
