سرینگر// نیو تھیدہارون سے داچھی گام نیشنل پا رک تک روڈ تعمیر کرنے کے مجوزہ منصوبے کے خلاف مقامی باشندوں نے احتجاجی مظا ہرے کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اس اقدام سے اس سیاحتی مقام کے ماحول اور وہاں پائے جارہے جنگلی جا نوروں پر منفی اثرات مرتب ہوںگے۔ نیو تھید ہارون میں نماز جمعہ کے بعد مردو زن نے زورر دار احتجا جی مظا ہر ے کرتے ہو ئے بتایا کہ حکومت نے داچھی گام نیشنل پارک کے بغل میں واقع ملہ نارڈ تک پی ایم جی ایس وائی کے تحت ایک روڈ نکا لنے کامنصو بہ بنا لیا ہے جو ایک وسیع با غاتی اراضی کو چیرتے ہو ئے وہاں تک پہنچ جاتا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں کنا ل باغاتی حصہ کنکریٹ میں تبد یل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حا ل ہی میں ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کے دفتر کے جانب سے ایک نوٹس بھی اجرا کی گئی ہے جس کے جواب میںمقامی باشندوں نے ضلع انتظا میہ پر واضح کیا کہ نیو تھید سے داچھی گام پارم تک پہلے ہی تین روڈ موجود ہیں اور اب چو تھا روڈ نکالنے کے باعث نیشنل پا رک کے قدرتی ماحو ل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو واقعی داچھی پار ک کی شا ن رفتہ بحا ل کرنے کا ارادہہے تو کنکریٹ سڑ ک تعمیر کرنے کے بجائے چالیس گھرا نوں پر مشتمل بستی کو ہی کسی دوسر ے جگہ پر منتقل کریں ۔ (سی این ایس)
داچھی گام پا رک تک مجوزہ سڑک کی تعمیرکے خلاف نیو تھیدمیں احتجاجی مظاہرہ
