’’دار الیتٰمیٰ ڈوڈہ ‘‘ امداد کا منتظر

 ڈوڈہ//ہر انسانی معاشرے میں یتیموں،بیوائوں،پریشان حالوں، محتاجوں،معذوروں، اپاہجوں اور مفلوک الحال لوگوں کی ایک اچھی خاصی تعدادہمیشہ سے رہی ہے اور رہے گی،جو کھاتے پیتے اور خوشحال لوگوں کے لئے باعثِ امتحان ہوا کرتے ہیں۔تمام مذاہب خصوصاً اسلام ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ انسانی معاشرے میں جہاں کہیں کوئی پریشان حال ہو تو اس کی پریشانی کو دور کیا جائے،کوئی بے سہارا یتیم ہے تو اس کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا بوجھ اٹھایا جائے،کوئی بھوکا ہے تو اسے کھانا کھلایا جائے،کوئی پیاسا ہے تو اسے پانی پلایا جائے،کوئی بے گھر ہے تو اس کی رہائش کا بندو بست کیا جائے، کوئی بیمار ہے تو اس کے علاج معالجے کی فکر کی جائے اور اس کی تیمار داری کی جائے، کسی کو کپڑے کی حاجت ہے تو اسے کپڑا فراہم کیا جائے،کوئی مظلوم ہے تو اسے ظالم کے پنجے سے چھڑایا جائے،کوئی مصائب اور تکالیف میں گھرا ہوا ہے تو اسے ان سے نکلنے میں مددکی جائے، کوئی قرض دار ہے تو اسے قرض داری سے نکلنے میں مدد کی جائے وغیرہ وغیرہ۔یہ انہی تعلیمات کا نتیجہ ہے کہ ہر قصبہ اور ہر گائوں میں ایسے متعدد افراد ہوتے ہیں جو اپنے اپنے طور پر اس سلسلہ میں کچھ نہ کچھ کام کرتے رہتے ہیں۔ مگر اسلام چوں کہ اجتماعیت پر زور دیتا ہے اور اجتماعی طریقے سے انجام دئے جانے والے کاموں کے فوائد بھی بہت زیادہ ہیں،اس لئے زیادہ سے زیادہ کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اس قسم کے کام اجتماعی طور پر اور منظّم اندازمیں ہی انجام دئے جائیں۔اسی مقصد کے پیشِ نظرڈوڈہ کے چند معززین نے ’’خدمتِ خلق ٹرسٹ ڈوڈہ‘‘ کے نام سے ایک ٹرسٹ کا قیام عمل میں لایا ہے،جس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ سماج کے اس محروم اور پریشان حال طبقہ کی خدمت زیادہ وسعت کے ساتھ منظم انداز میں اور اجتماعی طور انجام دی جائے۔ ٹرسٹ نے ’’دار الیتٰمیٰ ڈوڈہ ‘‘کے نام سے قصبہ میں ایک یتیم خانہ قائم کیا ہے جس میں اس وقت45یتیم و نادار بچوں کی کفالت کی جاتی ہے۔ان بچوں کی تمام تر ضروریات اہلِ خیر حضرات کے تعاون سے ٹرسٹ ہی پورا کرتا ہے جب کہ 5دیگر بچوں کا تعلیمی خرچہ بھی ٹرسٹ برداشت کرتا ہے۔ جدید عصری تعلیم حاصل کرنے کے لئے ان بچوں کو ڈوڈہ کے معیاری تعلیمی ادارووں میں داخل کیا گیا ہے جب کہ بنیادی دینی تعلیم و تربیت کا ہوسٹل میں ہی انتظام کیا گیا ہے۔ان بچوں کی مکمل کفالت اور تعلیم و تربیت پر سالانہ خرچہ بارہ لاکھ روپے سے تجاوز کر چکا ہے جو صرف اور صرف اہلِ خیر حضرات کے تعاون سے ہی پورا کیا جاتا ہے اس کے علاوہ ٹرسٹ کا کوئی مستقل ذریعۂ آمدن نہیں ہے۔ٹرسٹ فی الحال کرایہ کے مکان میں ہی چلایا جارہا ہے اور اس کیلئے اپنی عمارت کی تعمیر بہت ضروری ہے ۔ٹرسٹ کے ذمہ داران نے اہلِ خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میںزکوٰۃ، صدقات اور خیرات کے علاوہ بھی ٹرسٹ کی دل کھول کر امداد کریں تاکہ اس مشترکہ ملی فریضہ کو زیادہ وسعت کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دیا جاسکے۔انہوں نے کہا ہے کہ امداد دہندگان ا پنی نقدامداد بھرت روڈ پر واقع ٹرسٹ کے مرکزی دفتر یا ٹرسٹ کے کسی بھی ذمہ دار کے پاس باخذ رسید جمع کرا سکتے ہیں یا براہِ راست جموں وکشمیر بنک برانچ نگری (ڈوڈہ)میں ٹرسٹ کے اکائونٹ نمبر 53/CDمیں جمع کروا سکتے ہیں۔دیگر تفصیلات کیلئے 9419698113/9906216065/ 9419863682 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔