خونی لکیر آگ اگل رہی ہے، ہندو پاک محاذ آرائی قابل تشویش: گیلانی

سرینگر// حریت( گ)چیئر مین سید علی گیلانی  نے خونی لکیر کے آرپار دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی اور معصوم انسانی جانوں کے اتلاف پر اپنے گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے ارباب اقتدار پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ متنازعہ سرحد پر روز روز کی خونین جھڑپوں کے دوران عام لوگوں پر پڑنے والے مضر اثرات، مال وجان کے حوالے سے شدید خطرات اور عدمِ اطمینان کی کیفیت کا سنجیدگی کے ساتھ غوروفکر کرکے انسانی تاریخ میں ایک نئے خوش آئند باب کو رقم کرنے کے لیے مسئلہ کشمیر کو حقائق کی روشنی میں حل کرنے کا آغاز کرنا چاہیے، کیونکہ سرحدوں پر خاک اور خون کی ہولی کھیلنے سے نہ صرف ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں، بلکہ جموں کشمیر سمیت بھارت اور پاکستان میں بود وباش رکھنے والی انسانی آبادی کو بھی بُری طرح سے متاثر کرکے رکھ دیا ہے۔ گیلانی نے اس ضمن میں بھارت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پوری ریاست کو اس کے افواج نے آگ وآہن کی بھٹی میں جھونک دیا ہے، لیکن اس کے باوجود لوگ آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کررہے ہیں۔ بھارت اس حقیقت کو جھٹلارہا ہے اور یہاں کی نوشتہ دیوار پڑنے کے بجائے سڑکوں کے جال بچھانے، پاور پروجیکٹوں کی تعمیر، حصول روزگار اور معاشی ترقی کو فروغ دینے جیسے پُرفریب نعروں کو ایجاد کرکے عام لوگوں کی توجہ حقِ خودارادیت کی تحریک سے ہٹائے جانے کی اُمید لیے بیٹھا ہے۔لیکن یہاں اسکا کوئی خریدار نہیں ہے۔