’خودانحصارفوج‘ | 101 ہتھیاروں اورسازوسامان کی درآمدات پرپابندی عائدکرنے کافیصلہ

نئی دہلی//’’آتم نربھربھارت‘‘خود انحصار فوج بنانے کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے وزارت دفاع نے مسلح افواج کے استعمال کے لئے 101 ہتھیاروں ، سازوسامان کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اب ان ساز و سامان کی سپلائی صرف دیسی فیکٹریوں سے ہوگی۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کے روز یہاں یہ اعلان کیا۔ سنگھ نے ٹوئٹر پر کہا کہ وزارت دفاع آتم نربھربھارت کی پہل کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے ۔ وزارت 101 سازوسامان کی درآمدات پر ایک مقررہ وقت کے بعد پابندی عائد کرے گی تاکہ دیسی دفاعی پیداوار کو تقویت مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے معیشت ، انفراسٹرکچر ، سسٹم ، آبادیات اور مانگ کے پانچ ستونوں پر آتم نربھر بنانے کا اعلان کیا ہے اور اس کے لئے خصوصی اقتصادی پیکیج کا بھی اعلان کیا ہے ۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس سے تحریک لیتے وزارت دفاع نے 101 اشیا کی ایک فہرست تیار کی ہے جن کی درآمدات پر ایک مقررہ مدت کے بعد پابندی لگادی جائے گی۔ یہ دفاعی شعبہ میں خود انحصار بنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ہندوستانی دفاعی صنعت کے لئے بڑے مواقع پیدا ہوں گے ۔ وہ مسلح افواج کی ضروتوں کو پورا کرنے کیلئے ان 101 اشیا کو اپنے ڈیزائن اور تکنیک یا دفاعی تحقیق و ترقیاتی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کے ذریعہ فراہم کردہ ڈیزائن اور ٹکنالوجی کی بنیاد پر مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کرسکیں گے ۔ سنگھ نے کہا کہ درآمدات پر پابندی کی حد الگ الگ سازو سامان پر الگ الگ ہوگی اوریہ 2020 اور 2024 کے درمیان ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہندوستانی دفاعی صنعت کو مسلح افواج کی مستقبل کی ضروریات کے مطابق کرنا ہے تاکہ وہ سودیسی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے بہتر تیاری کرسکیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس فہرست کو وزارت نے مسلح افواج ، سرکاری اور نجی صنعتوں سمیت تمام فریقوں کے ساتھ کئی دور کے مشاورت کے بعد تیار کیا ہے ۔ صلاح و مشورے میں گولہ بارود اور سازو سامان کی تیاری کے لئے ہندوستانی صنعت کاروں کی موجودہ اور مستقبل کی صلاحیتوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سنگھ نے کہا تینوں افواج کے ذریعہ ایسے سازو سازو سامان کے 260 ٹھیکے اپریل 2015 سے اگست 2020 کے درمیان دیئے گئے ہیں ، جس کی مجموعی لاگت تقریباًساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق تقریباً چار لاکھ کروڑ روپے کے ایسے ہی ٹھیکے بری فوج کیلئے اور 3۔1لاکھ کروڑ کے ہندوستانی فضائیہ کیلئے دیئے جانے ہیں جبکہ بحریہ کیلئے 1.4 لاکھ کروڑ روپے کے آرڈر دیئے جائیں گے ۔