خلیجی ممالک میں پھنسے بھارتیوں کو لانے کے انتظامات کئے جائیں:راہل

نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کل کہا کہ خلیجی ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے کام کاج ٹھپ ہو گیا ہے اور وہاں پھنسے ہوئے ہزاروں ہندوستانی سنگین بحران میں ہیں لہذا خصوصی طیارے بھیج کر ان لوگوں کو واپس لانا چاہئے ۔ مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا‘‘ کووڈ -19 بحران سے مغربی ایشیا کے ممالک میں کارخانے اور کاروبار بند ہو گیا ہے جس سے وہاں کام کرنے والے ہزاروں ہندوستانی ورکر س گہرے بحران میں ہیں اور پریشان ہو چکے ہیں ۔ یہ لوگ ملک واپس لوٹنا چاہتے ہیں ۔ حکومت کو ہوائی خدمات شروع کر کے کورونا سے بچاؤ کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کو واپس لانا چاہئے ’’ ۔ گزشتہ ہفتے کانگریس جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال نے ایک بیان میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات وغیرہ مغربی ایشیائی ممالک میں غیر منظم شعبوں میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا تھا ۔ انھوں تشویش ظاہر کی تھی کہ وہاں کئی شہروں میں مزدور کیمپوں میں رہتے ہیں اور سماجی فاصلے پر بھی عمل نہیں کیا جا رہا ہے جس سے بیماری کے پھیلنے کا امکان ہے اور بحران کی اس گھڑی میں ان کو تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے ۔ ادھرکانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے کے پہلے دن وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ وہ غریب کو ذہن میں رکھ کر فیصلے نہیں لیتے جس سے ہر بار غریبوں کو ہی گہری چوٹ پہنچتی ہے ۔محترمہ واڈرا نے ٹویٹ کیا‘‘ آخر ہر بار ہر مصیبت غریبوں اور مزدوروں پر ہی کیوں آتی ہے ۔ ان کے حالات کو ذہن میں رکھ کر فیصلے کیوں نہیں لئے جاتے ۔ انہیں بھگوان بھروسے کیوں چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ لاک ڈاؤن کے دوران ریلوے ٹکٹوں کی بکنگ کیوں جاری تھی ۔ ان کے لئے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیوں نہیں کیا گیا’’ ۔ انہوں نے کہا‘‘ ان کے پیسے ختم ہو چکے ہیں، اکٹھا کیا گیا راشن ختم ہو رہا ہے ، وہ غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں، گھر گاؤں جانا چاہتے ہیں ۔ اس کے انتظامات ہونے چاہیے تھے ۔ ابھی بھی درست پلاننگ کے ساتھ ان کی مدد کا انتظام کیا جا سکتا ہے ۔ مزدور اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔ نریندر مودی جی بھگوان کے لئے ان کی مدد کیجیے ۔  یواین آئی